اسلام آبا د(آن لائن) قومی اسمبلی کیقائمہ کمیٹی برائے قومی تحفظ خوراک نے گندم کی پیدوار کے غلط اعداد و شمار بتانے پر پی اے آر سی کے اعدادوشمار کو مسترد کردیا اور پی سے آر سی حکام پراظہار برہمی کرتے ہوئے غلط اعداد و شمار دینے والے اور رپورٹ کو قبول کرنیوالے کیخلاف تحقیقات کی ہدایت کردی۔ جمعرات کے روز سید حسین طارق کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کا
اجلاس ہو۔ سیکرٹری قومی تحفظ خوراک وسیم اجمل چودھری نے کمیٹی کو بریفنگ دی جس میں انہوں نے بتایا کہ نئے مالی سال پی ایس ڈی پی میں وہی منصوبے شامل ہونگے جو اڑان پاکستان سے متعلق ہونگے، فشریز اور لائیو اسٹاک کے محکمے ختم کیے جارہے ہیں۔ کمیٹی رکن رانا احمد حیات نے کہا کہ پورے ملک میں ایک مربع زمین سے 1400 من گنا نکلتا ہے، پی اے آر سی والے کہہ رہے ہیں کہ 600 من نکلتا ہے، پی اے آر سی والے جھوٹ بول رہے ہیں، پی اے آر سی کیخلاف اس معاملے پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ سیکرٹری غذائی تحفظ نے بتایا کہ دیگر اداروں کی جانب سے بھی اعدادوشمار اسی طرح کے ہیں، وزیراعظم سے آج ملاقات میں نجی شعبے کی خدمات حاصل کرنیوالوں کے حوالے سے بات کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی اے ا ر سی

پڑھیں:

حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات، کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ اس حوالے سے پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمودکھوکھرنے کہا ہے کہ زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے، افسوس زراعت ہماری ترجیحات میں شامل نہیں، زراعت بہتر ہوگی تو معیشت بہتر ہوگی، زراعت دشمنی پالیسیوں کی وجہ سے گروتھ 0.56 ہے۔

خالد محمود کھوکھرنے کہا کہ اس بار گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کمی آئی ہے، 34فیصد کپاس کی پیداوار میں کمی آئی ہے، ہمارے پاس سب کچھ ہے،بس زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔

(جاری ہے)

صدر کسان اتحاد نے کہا کہ کاشت کاروں کے ساتھ انصاف نہیں کیاگیا، یوریا مہنگا مل رہا ہے،کاشت کار کو بے رحمی کے ساتھ لوٹا گیا ہے،کسان کوبس نام کی سبسڈی مل رہی ہے،گندم کے بعد اب مکئی کا کاشت کار رو رہا ہے،کسان کے بجلی کے بل پر ٹیکس ہے، سبزی کا کاشت کار مر چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں فوڈ سکیورٹی دوسرے نمبر پر ہے،2سال پہلے ہمیں گندم کا اچھا ریٹ ملا تھا،آم کی پیداوار اس سال صرف25فیصدہے،کسان کو اس کی پیداواری لاگت تک نہیں ملی ہے، زراعی ایمرجنسی لگائی جائے۔
                                                            

متعلقہ مضامین

  • بجٹ 2025-2026: مالیاتی بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے سپرد
  • سالانہ مالیاتی بل 2025 سینیٹ میں پیش،چیئرمین نے قائمہ کمیٹی خزانہ کے سپرد کردیا
  • نئے بجٹ میں بڑی رقم کہاں خرچ ہوگی؟ اعداد و شمار سامنے آگئے
  • ایک سال میں خواندگی کی شرح 60 فیصد رہی، اقتصادی سروے
  • صحافیوں نے اقتصادی سروے کے اعداد و شمار چیلنج کردیے
  • گندم‘ کپاس کی پیداوار میں کمی‘ ناقابل تلافی نقصان
  • حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
  • ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کیلئے ایک ڈاکٹرمیسر، طبی سہولیات کے اعداد و شمار جاری
  • ملکی فصلوں کی پیداوار میں کتنی کمی ہوئی؟وزیرخزانہ نے اعدادوشمار جاری کر دیئے
  • ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی