قائمہ کمیٹی گندم پیداوار کے غلط اعداد و شمار بتانے پر برہم
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آبا د(آن لائن) قومی اسمبلی کیقائمہ کمیٹی برائے قومی تحفظ خوراک نے گندم کی پیدوار کے غلط اعداد و شمار بتانے پر پی اے آر سی کے اعدادوشمار کو مسترد کردیا اور پی سے آر سی حکام پراظہار برہمی کرتے ہوئے غلط اعداد و شمار دینے والے اور رپورٹ کو قبول کرنیوالے کیخلاف تحقیقات کی ہدایت کردی۔ جمعرات کے روز سید حسین طارق کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کا
اجلاس ہو۔ سیکرٹری قومی تحفظ خوراک وسیم اجمل چودھری نے کمیٹی کو بریفنگ دی جس میں انہوں نے بتایا کہ نئے مالی سال پی ایس ڈی پی میں وہی منصوبے شامل ہونگے جو اڑان پاکستان سے متعلق ہونگے، فشریز اور لائیو اسٹاک کے محکمے ختم کیے جارہے ہیں۔ کمیٹی رکن رانا احمد حیات نے کہا کہ پورے ملک میں ایک مربع زمین سے 1400 من گنا نکلتا ہے، پی اے آر سی والے کہہ رہے ہیں کہ 600 من نکلتا ہے، پی اے آر سی والے جھوٹ بول رہے ہیں، پی اے آر سی کیخلاف اس معاملے پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ سیکرٹری غذائی تحفظ نے بتایا کہ دیگر اداروں کی جانب سے بھی اعدادوشمار اسی طرح کے ہیں، وزیراعظم سے آج ملاقات میں نجی شعبے کی خدمات حاصل کرنیوالوں کے حوالے سے بات کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی اے ا ر سی
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے قائمہ کمیٹی داخلہ میں عمران خان سے ملاقات کا معاملہ اٹھا دیا
— فائل فوٹوقائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں بانئ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات زیر بحث آگئی۔
حامد رضا نے کہا کہ جیل میں ہم بانئ پی ٹی آئی سے ملنے جاتے ہیں تو وہاں پولیس ہمارے ساتھ کیا کرتی ہے۔
نثار جٹ نے سوال اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کا کام کیا پارلیمنٹیرینز کو ہراساں کرنا رہ گیا ہے؟
حامد رضا نے اعتراض اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کی کیا کارکردگی ہے؟چوری ڈکیتی کے بڑھتے واقعات پر تو کوئی اقدام نہیں ہوتا۔
سپریم کورٹ نے بانئ پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کا اختیار میرے پاس ہے ہم جواب دیں گے، اگر کوئی دوسرا ادارہ ملوث ہے تو وہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے، اسلام آباد پولیس سے جواب کے لیے آئندہ ایجنڈے پر رکھیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جاتی ہوں تو 6،6 گھنٹے باہر روک کر ملاقات نہیں کروائی جاتی، عمران خان کی بہنوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا جاتا ہے، روزانہ کا ایک تماشہ بنا رکھا ہے۔
حامد رضا نے کہا آئی جی اسلام آباد کو بلا لیں کیونکہ میری انسانی حقوق کمیٹی میں تو وہ کئی نوٹسز کے باوجود نہیں آئے۔