حکام کی نااہلی شہر میں ٹریفک حادثات میں اضافے کا سبب بن گئی،35دن میں 83شہری جان سے گئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کراچی (رپورٹ\ محمد علی فاروق )پاکستان کے شہر کراچی میں ٹریفک حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں اور زخمی ہو رہے ہیں۔ فلاحی تنظیموں اور ایمرجنسی سروسز کی کوششوں کے باوجود صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ 35 دنوں میں 83 شہری ہلاک ہوئے (روزانہ 2 اموات کی اوسط) اسی عرصے میں 1,220 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ کل 1,304 حادثات رپورٹ ہوئے۔ یعنی روزانہ اوسطاً 37 افراد حادثات میں زخمی ہورہے ہیں۔ یہ تعداد حیران کن ہے، اور صورتحال ناقابل قبول ہے۔ کراچی کے شہری خوف کے عالم میں جی رہے ہیں، اہل خانہ اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے کیا کیا جا رہا ہے۔سندھ حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس کا کردار بے معنی ہوکر رہ گیا ہے،رپورٹ میں سڑک کی حفاظت کو یقینی بنانے میں محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس کے کردار پر تنقیدی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ کیا حادثات میں ملوث گاڑیوں کو روڈ پرمٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ اور ڈرائیور کے لائسنس کے لیے چیک کیا جاتا ہے، کیا بریک فیل ہونے کی وجہ سے ہونے والے حادثات کے لیے صرف ڈرائیور ہی ذمہ دار ہیں، یا جعلی فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے بھی جوابدہ ہیں،پالیسی کی ناکامی کا ثبوت اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کے چند افسران کو حادثات کے بعد تبدیل کرنے کی پالیسی بھی نتائج برآمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان حادثات کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لیے مزید جامع نقطہ نظر اختیار کیا جائے۔کراچی میں ٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد ایک تشویشناک صورت حال تک پہنچ چکی ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کراچی کے شہری بہتر کے مستحق ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ سندھ حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس سڑکوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں اور ان قتل عام کے ذمہ داروں کا احتساب کریں۔علاوہ ازیں گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ شہر قائد میں دہشت گردی کے بعد ٹریفک گردی شروع ہوگئی ہے۔شہر کی سڑکوں پر خونی ڈمپر لوگوں کا قتل کررہے ہیں۔ مجھے مجبور نہ کریں کہ ان ڈمپر کے سامنے کھڑا ہوجائوںاور اگر لوگ مجبور ہوگئے تو وہ سڑکوں پر ان ڈمپر کو چلنے نہیں دیں گے۔8فروری 2025ء کے روزایکسپوسینٹر میں منعقدہ عالمی مشاعرہ کے ضمن میں گورنرہائوس میں پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ حکومت سندھ ،صوبائی وزیر ، آئی جی سندھ خونی ڈمپر کے خلاف ایکشن لیں۔ لوگوں کی غربت و مجبور ی کا فائدہ مت اٹھائیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تنبیہ کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ جانوں سے کھیلنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس حادثات میں کے لیے
پڑھیں:
ون وے کی خلاف ورزی کرنے پر کتنے ماہ قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے؟
اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ اور ’ون وے‘ کی خلاف ورزی پر اب صرف چالان نہیں بلکہ فوجداری مقدمات بھی درج کیے جا رہے ہیں، ون وے کی خلاف ورزی پر ایک دن میں 66 سے زیادہ مقدمات جبکہ 141 گاڑیاں اور موٹر سائیکل مختلف تھانوں میں بند کردیے گئے۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کس دفعہ کے تحت مقدمہ درج ہوتا ہے اور اس میں کتنی سزا اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر اب ایف آئی آر درج ہوگی، بڑا فیصلہ کرلیا گیا
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے مطابق ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 279 کے تحت مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ یہ دفعہ ان افراد پر لاگو ہوتی ہے جو عوامی سڑکوں پر لاپرواہی یا خطرناک انداز میں گاڑی چلاتے ہیں اور کسی دوسرے کی جان کو خطرہ میں ڈالتے ہیں۔
قانون کے مطابق دفعہ 279 کے تحت مجرم کو کم از کم 2 ماہ قید اور زیادہ سے زیادہ 2 سال قید کی سزا دی جا سکتی ہے، جبکہ جرمانے کے حوالے سے عدالت کی صوابدید ہے کہ وہ کتنا بھاری جرمانہ کرے۔
ماضی میں مختلف کیسز میں ملزمان کو ایک ہزار روپے سے 4 ہزار روپے تک کی سزائیں ہوئی ہیں۔ ملزمان کو قید اور جرمانہ بیک وقت بھی دیا جا سکتا ہے البتہ یہ دفعہ قابل ضمانت ہے اور ملزم کو ضمانت پر رہائی مل جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ٹریفک پولیس کا ون وے خلاف ورزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 249 مقدمات درج
اسلام آباد ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ٹریفک قوانین کی پاسداری نہ صرف آپ کی بلکہ دوسروں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے بھی ضروری ہے۔ ون وے کی خلاف ورزی سنگین جرم ہے اور اس پر کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد ٹریفک پولیس ٹریفک قوانین جرمانہ خلاف ورزی قید ون وے خلاف ورزی وی نیوز