ڈی چوک احتجاج: بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی قیادت کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
ڈی چوک احتجاج: بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی قیادت کی عبوری ضمانتوں میں توسیع WhatsAppFacebookTwitter 0 7 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اسلام آباد کی عدالتوں میں 26 نومبر احتجاج سے متعلق بشریٰ بی بی اور پاکستان تحریک انصاف کے مختلف رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات کی سماعت ہوئی جن میں متعدد عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 17 فروری تک توسیع کر دی گئی۔ ایڈیشنل سیشن جج عامر ضیاء نے درخواست پر سماعت کی، جبکہ وکیل انصر کیانی نے ملزمہ کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں گرفتار ہو کر سینٹرل جیل اڈیالہ میں قید ہیں، لہٰذا رمنا پولیس کو انہیں جیل میں شاملِ تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے عبوری ضمانت میں توسیع دیتے ہوئے مزید کارروائی 17 فروری تک ملتوی کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف 26 نومبر احتجاج کے دوران درج مقدمات کی سماعت ہوئی۔ مجموعی طور پر 86 عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، جبکہ مختلف تھانوں میں درج 15 مقدمات پر کارروائی کی گئی۔
عدالت نے بشریٰ بی بی، عالیہ حمزہ، زرتاج گل اور دیگر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کر لیں۔ بشریٰ بی بی کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ انہیں جیل میں شاملِ تفتیش کرنے کی اجازت دی جائے اور سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کو تعاون کی ہدایت دی جائے۔
عدالت نے مختلف مقدمات میں درج عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی، جن میں مقدمات 713، 995، 1193 تھانہ رمنا میں 7 مارچ تک، مقدمہ 1195 تھانہ کراچی کمپنی میں 12 مارچ تک، مقدمہ 321 تھانہ سیکرٹریٹ میں 12 مارچ تک، مقدمہ 1769 تھانہ کھنہ میں 17 مارچ تک، مقدمہ 1033 تھانہ کوہسار میں 17 مارچ تک، مقدمہ 714 تھانہ مارگلہ میں 20 مارچ تک، مقدمہ 1032 تھانہ کوہسار میں 21 مارچ تک اور مقدمات 974 تھانہ رمنا، 1222 تھانہ آبپارہ، 933 تھانہ ترنول، 544 تھانہ سیکرٹریٹ میں 24 مارچ تک توسیع شامل ہے۔
ان مقدمات میں بشریٰ بی بی، عالیہ حمزہ، زرتاج گل، شیر افضل مروت، سلمان اکرم راجہ، شعیب شاہین، عبدالقیوم نیازی، نادیہ خٹک، روف حسن، اور دیگر رہنما نامزد ہیں۔
عدالت میں پیش ہونے والے وکلا میں سردار محمد مصروف خان، آمنہ علی، انصر کیانی اور دیگر شامل تھے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عبوری ضمانتوں میں توسیع مارچ تک
پڑھیں:
عمران خان کی اے ٹی سی میں ویڈیو لنک کے بجائے پیش ہونے کیلئے درخواست دائر
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 9 مئی مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں ویڈیو لنک کے بجائے پیش ہونے کیلئے درخواست دائر کر دی گزشتہ روز جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی مقدمات کا جیل ٹرائل منسوخ کر کے انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم جمعرات کو عمران خان کی لیگل ٹیم نے وزارت داخلہ پنجاب کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے. عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے اے ٹی سی میں درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کیا جائے، ملزم کی ذاتی حاضری آئینی اور قانونی حق ہے عدالت نے ویڈیو لنک پر پیشی کے خلاف دائر درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی اور فریقین سے کل جمعہ کے روز دلائل طلب کر لیے ہیں. جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے 12 مقدمات کی سماعت اب اے ٹی سی میں ہی ہوگی سماعت کے موقع پر عمران خان کی حاضری بذریعہ ویڈیو لنک کی جائے گی 9 مئی کے 12 مقدمات میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی سمیت پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نامزد ہیں 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے جن میں جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاﺅس لاہور سمیت حساس عسکری و سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا. ان واقعات کے خلاف مختلف مقدمات قائم کیے گئے جی ایچ کیو حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج ہے جس میں عمران خان کے علاوہ شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈاپور، راجہ بشارت اور شیخ رشید سمیت 120 ملزمان نامزد ہیں. دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے عمران خان کی ویڈیو لنک حاضری سے متعلق نئے ایس او پیز جاری کر دیئے۔(جاری ہے)
عدالت کے حکم کے مطابق ویڈیو لنک کی کارروائی میں کوئی بھی شخص ریکارڈنگ نہیں کر سکے گا اور عدالت کے اندر موبائل فون یا دیگر ریکارڈنگ ڈیوائسز لے جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے.
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والی کارروائی کی ریکارڈنگ صرف عدالت کی جانب سے کی جا سکے گی اور اگر کسی نے اس ریکارڈنگ کی کوشش کی تو اس کے خلاف فوجداری قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ ویڈیو لنک کی کارروائی کا ٹرانسکرپٹ بھی کسی شخص کو فراہم نہیں کیا جائے گا.