رواں ہفتے 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ ، حکومت کا مہنگائی میں کمی کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد : حکومت کی جانب سے رواں ہفتے مہنگائی بڑھنے کی شرح میں کمی کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ اسی دورانیے میں 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ملک میں ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی بڑھنے کی شرح میں معمولی کمی ہوئی ہے، جس کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی اور 22 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
رپورٹ کے مطابق کیلے کی قیمت میں فی درجن 4.35 روپے اضافہ ریکارڈ ہوا۔ اسی طرح گزشتہ ہفتے کے دوران ڈیزل فی لیٹر 6.99روپے مہنگا ہوا۔ چینی کی فی کلو قیمت 2.68روپے بڑھ گئی، لہسن کی قیمت میں 3 روپے فی کلو اضافہ ہوا جبکہ نمک، پیٹرول، سگریٹ، کپڑا، خشک دودھ اور جلانے کی لکڑی بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی فی کلو قیمت 7.94 روپے کم ہو ئی ، آلو کی کلو قیمت 4.39 روپے کم ہوئی، پیاز کی قیمت میں 5.19روپے فی کلو کمی ریکارڈ ہوئی۔ برائلر مرغی کا گوشت 17.57 روپے فی کلو سستا ہوا، دال چنا کی قیمت 5.93 روپے اور دال ماش کی قیمت 3.2 روپے کم ہو ئی جب کہ چاول،سرسوں کا تیل اور آٹا بھی سستی ہو نے والی اشیا میں شامل ہیں۔
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کے مطابق کی قیمت کی شرح فی کلو
پڑھیں:
ایک سال کے دوران بیشتر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) ایک سال کے دوران بیشتر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی، مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعووں کے برعکس گزشتہ ایک سال میں چکن، گوشت، چینی، انڈے، گھی، دالوں سمیت کئی ضروری اشیا مزید مہنگی ہو گئیں ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جہاں آٹا، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئی ہیں، وہیں چکن، گوشت، چینی، انڈے اور گھی سمیت کئی ضروری اشیا مہنگی ہو گئی ہیں، جس سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔(جاری ہے)
اعدادوشمار میں بتایا گیاہ ے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1907 روپے سے کم ہو کر 1509 روپے کا ہو گیا، یعنی 400 روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح پیاز کی قیمت 113.91 روپے سے گھٹ کر 45.51 روپے فی کلو، ٹماٹر 67.68 سے کم ہو کر 49 روپے اور آلو 87.85 سے کم ہو کر 62.85 روپے فی کلو ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں دال ماش بھی 548 روپے سے کم ہو کر 457.78 روپے فی کلو ہو گئی۔ دوسری جانب بنیادی غذائی اشیا کی بڑی فہرست مسلسل مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ چینی کی قیمت 143.78 روپے سے بڑھ کر 174.19 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح چکن 347 روپے سے بڑھ کر 456.48 روپے، بڑا گوشت 933.39 سے 1105 روپے جب کہ چھوٹا گوشت 1877 سے بڑھ کر 2026 روپے فی کلو ہو گیا۔ علاوہ ازیں دودھ 187.15 سے بڑھ کر 198.39 روپے، دہی 219.26 سے بڑھ کر 231.51 روپے اور فارمی انڈے 252.43 سے بڑھ کر 295.78 روپے فی درجن ہو گئے۔ سرسوں کا تیل بھی 495.45 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 527.64 روپے اور گھی 503.29 روپے سے بڑھ کر 568.40 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ دالوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں دال مونگ 308.75 سے بڑھ کر 400.82 روپے اور دال چنا 260 سے بڑھ کر 314.58 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح دال مسور 320.94 سے کم ہو کر 293.52 روپے اور دال ماش میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کو مزید دیکھا جائے تو کیلے کی فی درجن قیمت بھی 146.63 روپے سے بڑھ کر 176.55 روپے ہو چکی ہے، جس سے پھلوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔