دہشت گردی کیخلاف پوری قوم فورسز کے ساتھ ہے‘وزیراعلیٰ
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شمالی وزیرستان میں تین خوارج کو ہلاک کرنے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہے، پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے، پاک فوج ہمارا فخر ہے، مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری افواج نے ڈرپوک و بزدل دہشتگردوں کو برقعہ پہن کر فرار ہونے پر مجبور کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی سینٹرل کمانڈ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دے دیا
واشنگٹن:امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دے دیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف مثبت اور فعال کردار کی پوری دنیا معترف ہے۔
امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے جنرل کوریلا کا کہنا تھا کہ داعش خراسان اس وقت عالمی سطح پر سب سے سرگرم دہشت گرد تنظیموں میں شمار ہوتی ہے، پاکستان ایک غیر معمولی انسدادِ دہشت گردی شراکت دار کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ۔
جنرل کوریلا نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے ساتھ قریبی انٹیلی جنس تعاون کے نتیجے میں داعش خراسان کے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کیا گیا، ان گرفتاریوں میں تنظیم کے کم از کم پانچ انتہائی مطلوب رہنما بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام نے انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے امریکا کو کئی اہم کامیابیاں دلائیں، ان کامیابیوں میں ایبے گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ جعفر کی گرفتاری اور اس کی حوالگی شامل ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ نے کہا کہ اس گرفتاری کے فوراً بعد چیف آف آرمی سٹاف افیلڈ مارشل عاصم منیر نے ذاتی طور پر رابطہ کر کے اطلاع دی، پاکستان محدود مگر مؤثر انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے ذریعے داعش خراسان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ دہشت گرد گروہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی پٹی میں سرگرم ہے، پاکستان کی شراکت داری انسداد دہشت گردی کے عالمی تناظر میں انتہائی اہم اور مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔
امریکی جنرل نے کہا کہ 2024 کے آغاز سے اب تک پاکستان کے مغربی علاقوں میں ایک ہزار سے زائد دہشت گرد حملے ہوئے، ان حملوں میں تقریباً 700 سیکیورٹی اہلکار اور شہری جاں بحق اور 2500 زخمی ہوئے ہیں، پاکستان فعال انسداد دہشت گردی کی جنگ لڑ رہا ہے۔
سربراہ سینٹرل کمانڈ رنے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ داعش خراسان کمزور ہوچکی اور اس کی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے، اس کی بنیادی وجہ حالیہ مہینوں میں انہیں پہنچنے والا بھاری نقصان ہے۔
سربراہ سینٹرل کمانڈ ر نے کہاکہ ہمیں پاکستان اور بھارت دنوں کے ساتھ تعلقات رکھنا ہوں گے، میں نہیں سمجھتا کہ یہ کوئی ایسا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ اگر بھارت سے تعلق ہو تو پاکستان سے نہیں ہو سکتا۔