برطانیہ سے روسی سفارتکار بے دخل، یوکرین کو فرانسیسی طیارے فراہم
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
یوکرین کے شہر خارکیف پر روسی حملے کے باعث عمارت کی بالائی منزل پر لگی آگ بجھائی جارہی ہے
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ نے جاسوسی کے الزام پر روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ کارروائی روس کی جانب سے برطانوی سفارت کار کی بے دخلی کے جواب میں کی گئی۔ روس نے برطانوی سفارت کار کو جاسوسی کے الزام پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ برطانوی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ روس کی جانب سے مزید کارروائی کو اشتعال انگیزی سمجھا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کے تحفظ پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ اگر روس ہمارے خلاف کارروائی کرے گا تو ہم بھی جواب دیں گے۔ دوسری جانب فرانسیسی وزیر دفاع سیبسٹین لی کورنو نے روس کے خلاف فضائی دفاع میں مدد کے لیے یوکرین کو میراج 2000 لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ فراہم کردی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ فرانس میں یوکرین کے پائلٹوں کو تربیت دینے کے بعد طیارے یوکرین پہنچ گئے ہیں،تاہم اپنے بیان میں انہوں نے طیاروں کی تعداد نہیں بتائی۔ لی کورنو کا کہنا تھا کہ فرانسیسی طیارے یوکرین کی فضائی حدود کے دفاع میں حصہ لیں گے۔ اس سے قبل مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فرانسیسی فضائیہ کے 26 میں سے 6میراج طیارے یوکرین منتقل کیے جانے والے ہیں۔ صدر عمانویل ماکروں نے جون 2024 ء میں فرانس کے جنگی طیارے بھیجنے کے ارادے کا اعلان کیا تھا،جس کے بعد یوکرین کے پائلٹ اور تکنیکی ماہرین فرانس میں اس طیارے کی تربیت لے رہے تھے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق یوکرین کو دیے جانے والے سامان میں فضائی حملے کرنے کے لیے فضا سے زمین پرمار کرنے والا جنگی سازوسامان اور روسی جیمنگ کے خلاف مزاحمت کے لیے الیکٹرانک وارفیئر ڈیفنس شامل ہیں۔ واضح رہے کہ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی کے ساتھ ہی یوکرین میں فروری 2022 ء سے جاری تنازع کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات شروع کرنے کے امکانات کے بارے میں قیاس آرائیاں بڑھ گئی ہیں۔ ٹرمپ نے کئی مواقع پر 24 گھنٹوں میں امن بحال کرنے کا دعویٰ کرچکے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
فرانس کا تاریخی قدم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
پیرس:فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت کرتے ہوئے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کرنے کا عندیہ دے دیا۔
فلسطینی صدر محمود عباس کے نام ایک خط میں جو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ پائیدار اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے ریاستِ فلسطین کا قیام ناگزیر ہے۔
میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس اس تاریخی اور اصولی مؤقف کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
Consistent with its historic commitment to a just and lasting peace in the Middle East, I have decided that France will recognize the State of Palestine.
I will make this solemn announcement before the United Nations General Assembly this coming September.… pic.twitter.com/VTSVGVH41I
صدر میکرون نے کہا کہ اس وقت مشرقِ وسطیٰ کو فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔
فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔