چین کے قدرتی جنگلات کے تحفظ کا نظام بنیادی طور پر 2035 تک مستحکم ہو جائے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کے قومی جنگلات اور چراگاہوں کے ادارے، قومی ترقی اور اصلاحات کی کمیٹی، اور وزارت خزانہ سمیت چھ محکموں نے مشترکہ طور پر “قدرتی جنگلات کی حفاظت اور بحالی کے لیے درمیانی اور طویل مدتی منصوبہ” جاری کیا ہے۔ اس منصوبے میں نئے دور میں چین کے قدرتی جنگلات کی حفاظت اور بحالی کے لیے اعلیٰ سطحی ڈیزائن اور جامع تعیناتی کی گئی ہے۔ 

منصوبے میں تجویز کیا گیا ہے کہ 2035 تک، قدرتی جنگلات کی حفاظت اور بحالی کا نظام بنیادی طور پر مکمل ہو جائے گا، معیار میں بنیادی بہتری آئے گی، اور قدرتی جنگلات کا ماحولیاتی نظام صحت مند، مستحکم اور فعال ہوگا۔ منصوبے میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام قدرتی جنگلات اور غیر قدرتی عوامی جنگلات کے لیے یکساں تحفظ کا نظام ، تحفظ کی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے گا،

تحفظ کی صلاحیت کو مسلسل بہتر بنایا جائے گا اور بحالی کے لیے پرورش، تبدیلی، اور تجدید  جامع اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ جنگلاتی علاقوں میں عوامی بہبود کے تحفظ کے نظام کو مسلسل بہتر بنایا جائے گا، جنگلاتی علاقوں میں سبز ترقی کو فروغ دیا جائے گا  اور جنگلاتی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: قدرتی جنگلات اور بحالی کا نظام جائے گا کے لیے چین کے

پڑھیں:

پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا

پاکستان اور امارات کے درمیان تجارتی تعاون دونوں ممالک کے مابین معاشی تعلقات کی بحالی کی علامت بن گیا۔

ایس آئی ایف سی کی موثر پالیسیوں کی بدولت پاک -یواے ای مشترکہ تعاون کے فروغ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تجارت 20.24 فیصد اضافے کے ساتھ 10.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی  ہے۔

حال ہی میں پاک-یو اے ای مشترکہ وزارتی  کمیشن کے 12ویں اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقع پر دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، غذائی تحفظ، ہوا بازی، آئی ٹی اور توانائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دو طرفہ تجارت اور صنعتی شراکت داری سے پاکستان کا درآمدی بل کم اور روزگار میں اضافہ ممکن ہے۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے اور کسٹمز ہم آہنگ کرنے سے  باہمی  تجارت 5 سال میں دگنی ہو سکتی ہے۔ پاکستان کے آئی ٹی اور فِن ٹیک شعبے خلیجی سرمایہ کاروں کے لیے خاصے پرکشش ہیں۔

کاروباری مشیر فیضان مجید نے اس حوالے سے بتایا کہ برآمدات میں اضافے  کے لیے ’’دبئی فری زونز‘‘کا استعمال اور تجارتی سہولت مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون علاقائی استحکام اور معاشی ترقی کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت  ہوگا۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر میں جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری، عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت
  • امریکا کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف  
  •  پاکستان اور چین کے درمیان بنیادی ڈیجیٹل شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • سینٹ: تحفظ مخبر کمشن کے قیام، نیوی آرڈیننس ترمیمی بلز، بلوچستان قتل واقعہ کیخلاف قرارداد منظور
  • پاک بھارت مستحکم امن کی تلاش
  • سینیٹ میں مخبر کے تحفظ اور نگرانی کیلئے کمیشن کے قیام کا بل منظور
  • زیر زمین ‘وائٹ ہائیڈروجن’ کے قدرتی ذخائر کی تلاش جاری، کیا بالآخر صاف ایندھن دستیاب ہوگیا ہے؟
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پی ٹی آئی کا ملک میں آئین و قانون کی بحالی، منصفانہ انتخابات کیلئے نئی سیاسی تحریک شروع کرنے کااعلان
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا