لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان کی معیشت استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے اور مہنگائی میں کمی آ رہی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حلقے کے عوام کے لیے مسلسل کام جاری ہے اور جو وعدے کیے گئے تھے، وہ پورے کیے جا رہے ہیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ملک بھر میں یومِ تعمیر و ترقی منایا جا رہا ہے اور پارٹی کے تمام کارکن عوام کی خدمت میں پیش پیش ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کا سہرا وزیر اعظم شہباز شریف کے سر جاتا ہے، جبکہ سپہ سالار نے بھی اس حوالے سے اہم کردار ادا کیا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ شہدا کی قربانیوں کے باعث معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، جبکہ فوج کے خلاف بیانات دینے والوں کی اپنی 190 ملین پاؤنڈ کی کرپشن بے نقاب ہو چکی ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: عطا تارڑ

پڑھیں:

پاکستانی اقدامات مودی کیلئے غیرمتوقع، بھارتی میڈیاچلااٹھا

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)پہلگام واقعہ کے تناظرمیں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی مزیدبڑھ گئی ہے،وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی آبی جارحیت اور دیگر اقدامات کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واہگہ بارڈر، بھارت کیلئے فضائی حدود اور زمینی راستے کے ذریعے تجارت فوری طور پر بند کرنے جیسے بڑے فیصلے کئے گئے جب کہ بھارت کو شملہ معاہدہ بھی ختم کرنے کاعندیہ دیاگیاہے ،پاکستان کے جوابی اقدامات مودی سرکار کے لئے غیرمتوقع ہیں ،ان فیصلوں پر بھارتی میڈیابھی چلااٹھاہے،یقیناًقومی سلامتی کمیٹی کی طرف سے بھارت کو سخت جواب دیناوقت کاتقاضاتھا،خاص طور پربھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ طورپرمعطلی ناقابل قبول ہے،قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی وعسکری قیادت نے مودی سرکار کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ اگرہمسایہ ملک نے پاکستان کا پانی روکا یا اس کا رخ موڑا، تو اسے اعلان جنگ سمجھا جائے گا اور مکمل قومی طاقت سے جواب دیا جائے گا،اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ سندھ طاس معاہدہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے اور اس میں یکطرفہ معطلی کی کوئی گنجائش نہیں،پاکستان کے لیے پانی ایک اہم قومی مفاد اور 24 کروڑ عوام کی زندگی کی ضمانت ہے، جس کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا ،اسی طرح وزراء کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو پاکستان بھی شملہ معاہدے سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے کا حق رکھتا ہے، بلاشبہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کی پاکستان کے خلاف کھلی آبی جارحیت کے مترادف اور عالمی ضابطوں کی خلاف ورزی ہے ،اس اقدام سے پاکستان کو پانی کا بڑا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے ، زرعی ملک ہونے کی حیثیت سیپاکستان میں فصلوں کی کاشت کا زیادہ تر دارومدار دریاؤں سے پانی کی آمد پر ہوتا ہے، اس تناظرمیں سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے لئے بہت اہمیت کاحامل ہے،چنانچہ سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے لئے لائف لائن کی حیثیت رکھتاہے ، پاکستان کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پرابتدائی طور پربھارت کو سخت پیغام دیاگیاہے جب کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان پر پاکستان کے پاس عالمی بینک سے ثالثی عدالت کے لیے رجوع کاآپشن بھی موجود ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان بھارت کی اس آبی دہشت گردی کے خلاف عالمی سطح پر مقدمہ لڑے اور بھارت کی جانب سے کی جانے والی سندھ طاس معاہدے کی بارہاکی خلاف ورزیوں کو مختلف عالمی فورمز پر اٹھا یاجائے اور اپنا ٹھوس موقف اختیار کرے کہ ورلڈ بینک اور دیگر عالمی ادارے بھارت کو آبی دہشت گردی سے باز رہنے پر آمادہ کریں ، علاوہ ازیں عالمی برادری کو بھی اس بھارت کے اس اقدام کے نوٹس لینے چاہئے اور اس ضمن میں اپنااثرورسوخ استعمال کرناچاہئے،امیدہے کہ مودی سرکار اپنے اس اشتعال انگیزانہ اقدام پر نظرثانی کرتے ہوئے یہ غیردانشمندانہ فیصلہ فوری طورپرواپس لے گی بصورت دیگر آبی تنازع پر دونوں ملکوں کے درمیان جنگ خارج ازامکان نہیں اورخدانخواستہ ایسی صورت حال پیداہوتی ہے تو اس سے صرف پاکستان اور بھارت ہی نہیں بلکہ پوراخطہ متاثر ہوگا،ادھر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کی ملاقات میں فیصلہ کیاگیاہیکہ نئی نہروں کے معاملے پر تمام فیصلے صوبوں کی باہمی رضامندی سے ہوں گے اور مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اس حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایک فیڈریشن ہے اور صوبوں کے ساتھ معاملات باہمی مشاورت سے طے کیے جائیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب کیا جائے گا جہاں نہروں کے معاملے پر اتفاق رائے سے فیصلہ کیا جائے گا۔یقیناًیہ ایک خوش آئندپیشرفت ہیکیونکہ اس معاملے پر وفاق اورسندھ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں تھی امیدہے کہ مشترکہ مفادات کونسل میں اس معاملے کاکوئی نہ کوئی ایساحل نکل آئے جو دونوں فریقوں کیلئے قابل قبول ہوگا، بدقسمتی سے پاکستان کے اندرجب بھی کوئی منصوبہ تیارکیاجاتاہے تو اسے سیاسی مقاصد کے لئے اتنامتنازع بنادیاجاتاہے چولستان منصوبہ قومی معیشت کے لئے بہت اہمیت کاحامل ہے اسے سردخانے کی نذرنہیں ہوچاناچاہئے ۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینک حکام سے اہم ملاقاتیں، پاکستان کی معیشت پر مثبت تاثر اجاگر
  • پاکستانی اقدامات مودی کیلئے غیرمتوقع، بھارتی میڈیاچلااٹھا
  • پاکستان کی معیشت مستحکم ہورہی ہے،ورلڈبینک
  • آج پاکستان نے بھارتی گیدڑ بھبکیوں کا جواب دیا، عطا تارڑ
  • آج عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں استحکام
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
  • لیبیا کشتی حادثہ: جاں بحق پاکستانیوں کی میتیں 26 اپریل کو وطن پہنچیں گی
  • پنجاب حکومت آگے دوڑ پیچھے چھوڑ کی پالیسی پر گامزن ہے:مسرت جمشید چیمہ
  • ایتھوپیا میں فاقہ کشی بدترین مرحلے میں داخل، عالمی ادارے بے بس
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ