ٹی 20 رینکنگ میں بابر اور رضوان کو دھچکا، نئے کھلاڑی ابھر کر سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
آئی سی سی نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی تازہ ترین پلیئرز رینکنگ جاری کر دی ہے، جس میں پاکستانی کرکٹرز بابر اعظم اور محمد رضوان کو تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ بیٹرز کی فہرست میں آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ بدستور پہلے نمبر پر موجود ہیں، جبکہ بھارت کے یشوی جیسوال ایک درجہ بہتری کے ساتھ نویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے شائے ہوپ چار درجے اوپر آ کر دسویں نمبر پر آ گئے ہیں۔
اس کے برعکس پاکستان کے بابراعظم ایک درجہ نیچے آکر 13ویں نمبر پر چلے گئے ہیں، جبکہ محمد رضوان بھی ایک درجہ تنزلی کے بعد 14ویں پوزیشن پر آگئے ہیں۔ بنگلا دیش کے تنزید حسن نے 18 درجے بہتری کے بعد 37 ویں نمبر پر جگہ بنائی ہے۔
بولرز کی رینکنگ میں نیوزی لینڈ کے جیکب ڈفی نے پہلی پوزیشن برقرار رکھی ہے، جبکہ بنگلا دیش کے مستفیض الرحمان نے 17 درجے لمبی چھلانگ لگا کر 9 ویں نمبر پر قبضہ جما لیا ہے۔ بھارت کے ارشدیپ سنگھ ایک درجہ اوپر آکر 10ویں نمبر پر آ گئے ہیں، جبکہ بنگلا دیش کے مہدی حسن 9 درجے ترقی پا کر 16ویں پوزیشن تک پہنچ گئے ہیں۔
آل راؤنڈرز کی کیٹیگری میں بھارت کے ہاردک پانڈیا بدستور پہلے نمبر پر براجمان ہیں، جبکہ ویسٹ انڈیز کے روسٹن چیز نے سات درجے ترقی کے بعد دوسری پوزیشن حاصل کر لی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔