جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، 8 فروری 2024 کو ملک کے چاروں صوبوں میں بدترین دھاندلی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں دھاندلی سے پاک انتخابات ناگزیر، سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمان

مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی کے ذریعے اکثریت بنائی گئی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ عوامی مینڈیٹ پر شبخون مارنے کا کسی کو بھی حق نہیں، آئین کے تحت شہریوں کو حقوق ملنے چاہییں۔

انہوں نے کہاکہ مدارس ایکٹ سے متعلق تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں، ہم مسائل کا حل تلخیوں سے نہیں بات چیت سے چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ عام انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر حکومت یوم تعمیر و ترقی منا رہی ہے، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی نے آج ملک بھر میں احتجاج کی کال دی تھی، جبکہ صوابی میں مرکزی جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا جس سے مرکزی رہنماؤں نے خطاب کیا۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نئے انتخابات کی صورت میں خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے تیار ہے، فضل الرحمان کا دعویٰ

مولانا فضل الرحمان انتخابات کے نتائج کو مسترد کرچکے ہیں، تاہم وہ دعوت کے باوجود اپوزیشن اتحاد میں شامل نہیں ہورہے، دوسری جانب حکومت کی جانب سے بھی انہیں منانے کی کوششیں جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews جے یو آئی خیبرپختونخوا ملکی تاریخ مولانا فضل الرحمان وی نیوز یوم سیاہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جے یو ا ئی خیبرپختونخوا ملکی تاریخ مولانا فضل الرحمان وی نیوز یوم سیاہ مولانا فضل الرحمان

پڑھیں:

26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان

فائل فوٹو

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے ترمیم کا مسودہ حاصل کیا اور اس پر مشاورت کی، مسودے کے 35 نکات سے حکومت کو دستبردار کرایا، اصل مسودے کے مطابق 26 ویں آئینی ترمیم کو توثیق کرنا ممکن نہ تھا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خاتمے کا فیصلہ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی کا 8 سے 9 سال تک چیئرمین رہا ہوں، کس طرح پاکستان کشمیر کے مسئلے کے پیچھے آتا رہا یہ سب دیکھا، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کا مؤقف رکھتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے بنیادی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، کشمیر کے خصوصی اسٹیٹس کا خاتمہ کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ اسرائیل اور فلسطیں روزِ اول سے حالتِ جنگ میں ہے، 1967 کی جنگ میں جہاں جہاں اسرائیل نے قبضے کیے اقوام متحدہ نے کہا یہ قبضے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا
  •   وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات
  • ملکی تاریخ میں پہلی بار  ’’فری انرجی مارکیٹ پالیسی‘‘کے نفاذکااعلان
  • 2016 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام، اوباما کی گرفتاری کی مصنوعی ویڈیو جاری
  • ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں، مجھے 5 اگست کی تحریک کا مومینٹم نظر نہیں آرہا :عمران خان
  • غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان
  • عمران خان نے تحریک انصاف میں انتشار پھیلانےوالوں کےخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان