8 فروری ملکی تاریخ کا سیاہ دن، خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی سے اکثریت بنائی گئی، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، 8 فروری 2024 کو ملک کے چاروں صوبوں میں بدترین دھاندلی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں دھاندلی سے پاک انتخابات ناگزیر، سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمان
مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی کے ذریعے اکثریت بنائی گئی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ عوامی مینڈیٹ پر شبخون مارنے کا کسی کو بھی حق نہیں، آئین کے تحت شہریوں کو حقوق ملنے چاہییں۔
انہوں نے کہاکہ مدارس ایکٹ سے متعلق تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں، ہم مسائل کا حل تلخیوں سے نہیں بات چیت سے چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ عام انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر حکومت یوم تعمیر و ترقی منا رہی ہے، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے آج ملک بھر میں احتجاج کی کال دی تھی، جبکہ صوابی میں مرکزی جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا جس سے مرکزی رہنماؤں نے خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نئے انتخابات کی صورت میں خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے تیار ہے، فضل الرحمان کا دعویٰ
مولانا فضل الرحمان انتخابات کے نتائج کو مسترد کرچکے ہیں، تاہم وہ دعوت کے باوجود اپوزیشن اتحاد میں شامل نہیں ہورہے، دوسری جانب حکومت کی جانب سے بھی انہیں منانے کی کوششیں جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews جے یو آئی خیبرپختونخوا ملکی تاریخ مولانا فضل الرحمان وی نیوز یوم سیاہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جے یو ا ئی خیبرپختونخوا ملکی تاریخ مولانا فضل الرحمان وی نیوز یوم سیاہ مولانا فضل الرحمان
پڑھیں:
باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
مزید :