لانگ مارچ کی کال دینی پڑی تو 24 گھنٹےمیں تیاریاں کرلیں گے،جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
رہنما تحریک انصاف جنید اکبر نے کہا ہے کہ بڑا احتجاج کب کرنا ہے، اس کا فیصلہ بانی نے کرنا ہے، احتجاج کسی وقت بھی کرسکتے ہیں ، لانگ مارچ کی کال دینی پڑی تو 24 گھنٹےمیں تیاریاں کرلیں گے۔
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء و چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھی مذاکرات کرکے دیکھ لیے ہیں کوئی نتیجہ نہیں نکلا اب بس احتجاج کا آپشن ہی بچتا ہے۔
جنید اکبر نے کہا کہ میں نے جلسے کے دوران گولیاں ساتھ لانے کا نہیں کہا تھا،کہا تھا کہ گولیاں کھانے کی تیاری کے ساتھ آئیں گے، احتجاج کسی وقت بھی کرسکتے ہیں ، لانگ مارچ کی کال دینی پڑی تو 24 گھنٹےمیں تیاریاں کرلیں گے۔
جنید اکبر نے کہا کہ حکومت میں ہمت ہے تو ہمیں مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت دے،ہم ثابت کریں گے کہ بغیر ریاستی وسائل کے کیسے جلسہ ہوتا ہے،بڑا احتجاج کب کرنا ہے، اس کا فیصلہ بانی نے کرنا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنید اکبر نے کرنا ہے
پڑھیں:
بھارت میں حقوق کیلیے احتجاج کرنا جرم قرار؛ پولیس کا مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن
بھارت میں مسلمانوں کا پرامن احتجاج اب جرم بنتا جا رہا ہے، مودی حکومت میں اقلیتوں کی آواز کو دبانے کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اتر پردیش میں مسجد کے باہر وقف بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو دہشتگردوں کی طرح نشانہ بنایا گیا۔ یوپی پولیس نے متنازع وقف بل پر آواز اٹھانے والے 50 سے زائد مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔
احتجاج کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو یوپی پولیس نے مظاہرین پر بدترین تشدد کیا جب کہ مظاہرین کو 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دے دیا گیا۔
بل کی مخالفت میں سیاہ پٹیاں باندھنے پر بھی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کی دھمکی دی گئی۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت نے اقلیتوں کی آواز دبانا اپنی پالیسی بنا لی ہے۔ احتجاج روکنے کے لیے دھمکیاں، مقدمات اور تشدد جیسے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ رویہ جمہوریت کی نفی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔