کوئی تقرری ماورائے آئین نہیں،ہرمعاملےپرخط وکتاب کارواج بڑھ گیا ، عقیل ملک
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد: مشیر وزارت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہاہے کہ 26 ویں ترمیم کے تحت ججزکی تعداد بڑھائی تاکہ عوام کوانصاف ملے، خالی اسامیوں پر 6 ججز کی تقرری خوش آئند ہے، تمام تقرریاں آئین اورقانون کے تحت کی گئیں،کوئی تقرری ماورائے آئین نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عقیل ملک نے کہا کہ اس کو سیاسی رنگ دینا غلط ہے، لوگ اس کےمقاصد سمجھتے ہیں، ہرمعاملےپرخط وکتاب کارواج بڑھ گیاہے،کبھی ایک طرف سے،کبھی دوسری طرف سے، اب خط و کتابت والےمعاملے سےباہر نکلنا چاہیے، خط لکھنا بند کریں اور اپنا اپنا کام کریں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔