کوئی تقرری ماورائے آئین نہیں،ہرمعاملےپرخط وکتاب کارواج بڑھ گیا ، عقیل ملک
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد: مشیر وزارت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہاہے کہ 26 ویں ترمیم کے تحت ججزکی تعداد بڑھائی تاکہ عوام کوانصاف ملے، خالی اسامیوں پر 6 ججز کی تقرری خوش آئند ہے، تمام تقرریاں آئین اورقانون کے تحت کی گئیں،کوئی تقرری ماورائے آئین نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عقیل ملک نے کہا کہ اس کو سیاسی رنگ دینا غلط ہے، لوگ اس کےمقاصد سمجھتے ہیں، ہرمعاملےپرخط وکتاب کارواج بڑھ گیاہے،کبھی ایک طرف سے،کبھی دوسری طرف سے، اب خط و کتابت والےمعاملے سےباہر نکلنا چاہیے، خط لکھنا بند کریں اور اپنا اپنا کام کریں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔