غزہ جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
حماس مذاکرات کار کے مطابق ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے بعد جنگ بندی کیلئے امریکی گارنٹی برقرار نہیں رہی ہے۔ خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ثالثوں نے امریکا سے مرحلے وار معاہدے کا تسلسل برقرار رکھنے کا اشارہ ملنے تک بات چیت موخر کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصری سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے ثالث کاروں کو معاہدہ ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق حماس نے کہا تھا امریکا جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے سنجیدہ نہیں ہے، جبکہ حماس نے تا حکم ثانی قیدیوں کی رہائی موخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حماس مذاکرات کار کے مطابق ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے بعد جنگ بندی کے لیے امریکی گارنٹی برقرار نہیں رہی ہے۔ خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ثالثوں نے امریکا سے مرحلے وار معاہدے کا تسلسل برقرار رکھنے کا اشارہ ملنے تک بات چیت موخر کر دی ہے۔ خبر ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ دوحہ میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت ہو رہی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خبر ایجنسی کہنا ہے کہ
پڑھیں:
غزہ پٹی میں اسرائیلی فائرنگ سے مزید تیس افراد ہلاک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جون 2025ء) غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے خوراک حاصل کرنے کی خاطر قطار میں کھڑے ہزاروں افراد پر فائرنگ کی اور کئی شیل بھی داغے۔ اسرائیلی فوج نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق بدھ کو اسرائیل کے تین فضائی حملوں کے نتیجے میں انیس افراد ہلاک ہوئے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان حملوں میں مکانات اور بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ پٹی میں میڈیا پر اسرائیلی پابندیوں اور بعض علاقوں تک رسائی میں مشکلات کی وجہ سے نیوز ایجنسی اے ایف پی سول ڈیفنس ایجنسی کی جانب سے بتائے گئے اعداد و شمار کی اپنے طور پر غیر جانبدارانہ تصدیق نہ کر سکی۔
(جاری ہے)
اسی دوران غزہ پٹی کی وزارت صحت نے بدھ کے روز بتایا کہ 18 مارچ سے اسرائیل کی طرف سے بڑی فوجی کارروائیوں کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ پٹی میں 5,334 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ گزشتہ برس سات اکتوبر کو شروع ہونے والے اس تنازعے کی وجہ سے غزہ پٹی میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد بھی اب 55,637 ہو گئی ہے۔
ادارت: کشور مصطفیٰ، مقبول ملک