انصاف کے ادارے کمزور ہو جائیں تو لوگ خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں، شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پشاور:
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ انصاف دینے والے ادارے اگر کمزور ہو جائیں تو لوگ خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔
حفاظتی ضمانت اور کیسز کی تفصیلات سے متعلق عدالت آنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ ہم اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بنانے جارہے ہیں۔ آج اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جدوجہد ہے، سیاسی طور پر ہی لے کر چلنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر انصاف دینے والے ادارے ہی کمزور ہو جائیں تو ملک کیسے ترقی کرے گا؟ عدالتوں کو کام انصاف فراہم کرنا ہے، یہ ادارے کمزور ہوں تو پھر لوگ خود کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں، اس طرح کے حالات میں ملک ترقی کرتا ہے نہ لوگ خوشحال ہوتے ہیں۔
دریں اثنا سینیٹر شبلی فراز اور فیصل جاوید کی مقدمات تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس صلاح الدین نے کی۔
عدالت نے شبلی فراز اور فیصل جاوید کی حفاظتی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ سے باہر 6 ہزار امدادی ٹرک اجازت کے منتظر ہیں، فلپ لازارینی
غزہ کی پٹی میں موجود اقوام متحدہ کے سینیئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ UNRWA کے کلینک تک پہنچنے والے افراد بھی کمزور ہیں۔ ان کے پاس نہ تو کھانے کی طاقت ہے، نہ خوراک اور نہ ہی طبی ہدایات پر عمل کرنے کا کوئی ذریعہ۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی UNRWA کے کمشنر جنرل "فلپ لازارینی" نے کہا کہ ہمارے پاس امداد سے بھرے ہوئے تقریباً 6 ہزار ٹرک موجود ہیں جن میں خوراک اور طبی سامان موجود ہے۔ یہ ٹرک اردن اور مصر میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کی تفصیلاتے بتاتے ہوئے کہا کہ غزہ شہر میں ہر پانچ میں سے ایک بچہ غذائی قلت کا شکار ہے۔ اس پٹی میں روزانہ غذائی قلت کے نئے کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن بچوں کو ہماری ٹیمیں دیکھ رہی ہیں وہ انتہائی کمزور اور دبلے پتلے ہیں۔ اگر انہیں فوری طور پر ضروری علاج نہ ملا تو ان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے مزید کہا کہ UNRWA کے کلینک تک پہنچنے والے افراد بھی کمزور ہیں۔ ان کے پاس نہ تو کھانے کی طاقت ہے، نہ خوراک اور نہ ہی طبی ہدایات پر عمل کرنے کا کوئی ذریعہ۔ فلپ لازارینی نے بتایا کہ فرنٹ لائن پر کام کرنے والے UNRWA کے طبی عملے کے پاس بھی دن میں صرف ایک وقت کا کھانا ہے۔ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران بھوک کی وجہ سے زیادہ تر بیہوش ہو جاتے ہیں۔