ممبئی عدالت کا پاکستانی خاتون کو کراچی جانے کی اجازت دینے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) ممبئی میں مقیم پاکستانی خاتون نے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے کراچی جانے کی اجازت مانگی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 27 سالہ خدیجہ رنگوالا جو گزشتہ 15 سالوں سے بھارت میں رہائش پذیر ہیں، انہیں نیا پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے شناختی کارڈ درکار ہے لیکن ان کے ماضی کا مجرمانہ ریکارڈ اور بھارتی شہریت کے حوالے سے اُٹھنے والے سوالات نے اس درخواست کو ناکام بنا دیا۔
سیشن جج وشال گائیکے نے کہا کہ بیرون ملک سفر کے حق کو بنیادی حق قرار دیا گیا ہے اور بھارتی آئین کے تحت ضمانت شدہ بنیادی حقوق غیر ملکیوں کو بھی دستیاب ہیں لیکن موجودہ کیس میں درخواست گزار واضح طور پر ایک پاکستانی شہری ہیں جنہیں بھارتی عدالت نے جرائم میں قصوروار ٹھہرایا ہے، ان کے خلاف سنگین الزامات تھے، انہوں نے یہ حقیقت چھپائی کہ یہ پاکستانی شہری ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔
اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔