وزیر قانون جج کو پیغام دیں پارلیمنٹ کے حوالے سے ان کا بیان قابل قبول نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسپیکر سردار ایاز نے قومی اسمبلی کو جعلی قرار دینے اور ایک جج کی جانب سے ایوان کے بارے میں ریمارکس کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے وزیر قانون کو ہدایت دی کہ وہ معزز جج کو پیغام دیں کہ اس طرح کا بیان پارلیمنٹ کیلئے قابل قبول نہیں ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ایوان کو جعلی قرار دیا جس پر اسپکر قومی اسمبلی نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ انہوں نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ جعلی اسمبلی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ان کے دور میں اسمبلی جعلی نہ ہو اور دوسروں کے دور میں جعلی ہو، جعلی پارلیمنٹ کہہ کر تنخواہیں بھی لے لیتے ہیں، جو تنخواہ نہیں لینا چاہتا لکھ کر دے دیں۔
ایاز صادق نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج نے پارلیمنٹ سے متعلق الفاظ استعمال کیے، معزز جج نے کہا ایگزیکٹو اور جوڈیشری کلیپس کر گئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیر قانون کو معزز کو پیغام پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی پارلیمنٹ کے کیخلاف بیان دینے کا حق حاصل نہیں، معزز جج کو پیغام پہنچائیں اس طرح کا بیان پارلیمنٹ کیلئے قابل قبول نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کو پیغام
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔
اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔