اسپیکر سردار ایاز  نے قومی اسمبلی  کو جعلی قرار دینے اور ایک جج کی جانب سے ایوان کے بارے میں ریمارکس کو  ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے وزیر قانون کو ہدایت دی کہ وہ معزز جج کو پیغام دیں کہ  اس طرح کا بیان پارلیمنٹ کیلئے قابل قبول نہیں ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ایوان کو جعلی قرار دیا جس پر اسپکر قومی اسمبلی نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ  انہوں نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ جعلی اسمبلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ان کے دور میں اسمبلی جعلی نہ ہو اور دوسروں کے دور میں جعلی ہو، جعلی پارلیمنٹ کہہ کر تنخواہیں بھی لے لیتے ہیں، جو تنخواہ نہیں لینا چاہتا لکھ کر دے دیں۔

ایاز صادق نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج نے پارلیمنٹ سے متعلق الفاظ استعمال کیے، معزز جج نے کہا ایگزیکٹو اور جوڈیشری کلیپس کر گئی۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیر قانون کو معزز کو پیغام پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ  کسی کو بھی پارلیمنٹ کے کیخلاف بیان دینے کا حق حاصل نہیں، معزز جج کو پیغام پہنچائیں اس طرح کا بیان پارلیمنٹ کیلئے قابل قبول نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کو پیغام

پڑھیں:

پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی

پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔

اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔

اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین گنے کی فصل پر کیڑوںکے حملے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل
  • بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ، دو قومی نظریئے کی اہمیت مزید بڑھ گئی: عطا تارڑ
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟