حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ، پینشن اور دیگر مالی معاملات کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق، پینشن اور دیگر مالی معاملات کا جائزہ لینے کیلئے فنانس ڈویژن کو ہدایات جاری کر دیں۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے بیان کے مطابق وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے وزیر اعظم کے مشیر، رانا ثناءاللہ کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ، علی پرویز اور طارق فضل چودھری اور سرکاری ملازمین گرینڈ الائنس کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔
بیان کے مطابق آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے عہدیداران نے تنخواہوں میں تفریق، پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد سمیت دیگر مطالبات کمیٹی کو پیش کئے، صوبوں کی طرز پر ملازمین کی اپ گریڈیشن، لیو اینکشمنٹ، دوران سروس وفات پر وزیراعظم پیکج میں کی گئی تبدیلی کو واپس لینا بھی مطالبات میں شامل ہیں۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر ملازمین کے مسائل کا جائزہ لینے اور ان کے حل کے لیے یہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مسائل کے حل کے لئے قابل عمل تجاویز پر فوری عمل درآمد کیا جائے گا ۔ وفاقی مشیر رانا ثناءاللہ
اعلامیے کے مطابق رانا ثنااللہ نے تنخواہوں میں تفریق، پینشن اور دیگر مالی معاملات کا جائزہ لینے کیلئے فنانس ڈویژن کو ہدایات جاری کر دی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کا جائزہ لینے
پڑھیں:
2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے سے 2024ء میں مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی ہے۔ بینک دولت پاکستان نے اپنی سالانہ نمائندہ اشاعت مالی استحکام کا جائزہ برائے سال 2024ء جاری کر دی ہے۔ یہ جائزہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ، 1956ء کی سیکشن 39 (3) کے تقاضوں کے مطابق تیار اور شائع کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2024ء کے دوران مجموعی معاشی حالات میں خاصی بہتری آئی۔مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق معاشی ماحول میں تبدیلی کے ساتھ مالی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ بھی کم ہوگیا۔
بینکاری کے شعبے نے مستحکم کارکردگی دکھائی اور اپنی مالی مضبوطی برقرار رکھی، جبکہ بینکوں کی بیلنس شیٹ میں 2024ء کے دوران 15.8 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح مالی شعبہ بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں، ترقیاتی مالیاتی اداروں مالی مارکیٹ کے انفرا اسٹرکچر سمیت مالی شعبے کے مختلف اجزا کی کارکردگی خطرات کی جانچ کو پیش کیا گیا اور کارپوریٹ شعبے کی مالی صحت کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اثاثوں میں توسیع سرمایہ کاری اور قرضوں دونوں کی وجہ سے ہوئی، جس سے نجی شعبے کے قرضوں میں مستحکم بحالی دیکھی گئی۔