’’انڈسٹری لگائیں،کام کریں، ڈاکیومنٹیشن بعد میں ہوگی‘‘، پنجاب کابینہ کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور:
پنجاب کی صوبائی کابینہ نے صوبے میں صنعتوں کے فروغ کیلیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے یہ منظوری دے دی کہ سرمایہ کارآئیں، انڈسٹری لگائیں، کام کریں، ڈاکومینٹیشن بعد میں ہوگی۔
پنجاب کی صوبائی کابینہ کا 23 واں اجلاس وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت ہوا جس میں 90 نکات پر غور اور اہم فیصلے کیے گئے، کابینہ میں صوبے میں صنعتوں کے فروغ کیلیے یہ فیصلہ کیا کہ سرمایہ کار آئیں، انڈسٹری لگائیں، کام کریں، دستاویزی کارروائی بعد میں ہوتی رہے گی۔
کابینہ اجلاس میں اسپیشل اکنامک زون انڈسٹریل اسٹیٹ، اسمال انڈسٹریل اسٹیٹ کیلیے ”زیرو ٹائم ٹوا سٹارٹ پالیسی“کی منظوری دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں صنعتکاروں کو بزنس کیلیے ہر قسم کی آسانی دینا چاہتے ہیں، جتنی انڈسٹری لگاسکتے ہیں لگائیں، فوری طورپر این او سی ملے گا، مریم نواز نے کہا کہ انڈسٹری لگانے کیلیے مشکل پراسس کو آسان اور بزنس فرینڈلی بنائیں گے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ باہرنکلےتوسب کوکام کرناپڑتاہے،تنقیدکرنےوالوں کی بےبسی سمجھتی ہوں،مریم نواز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میانوالی : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ باہرنکلےتوسب کوکام کرناپڑتاہے، جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سن رہے ہیں کہ تنقید کررہے ہیں کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کررہی ہیں، تنقید کرنے والوں کی بےبسی سمجھتی ہوں؟
میانوالی میں تقریب سے خطاب میں مریم نواز کا کہناتھاکہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے ، اب ہم گجرات میں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے، کام کرنا پڑتا ہے ، سیلاب میں پنجاب کابینہ ارکان دن رات کام کررہے ہیں، وزرا سیلاب سے متاثرہ عوام کے درمیان ہیں اور وزرا کو کہا ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا فیلڈ سے واپس نہیں آنا۔
مریم نواز کا کہنا تھاکہ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سن رہے ہیں کہ تنقید کررہے ہیں کہ سی ایم کام کیوں کررہی ہیں؟ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ سی ایم کشتی میں کیوں بیٹھ گئیں؟ مجھ پر تنقید کرنے والے سن، میں تیری بے بسی سمجھتی ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ تنیقد آئی کہ وزیراعلیٰ کشتی میں بیٹھ گئیں ڈوب جاتی تو؟ باقی صوبوں میں نہ سی ایم کام کرتا ہے نہ سسٹم کام کرتا ہے، سی ایم باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کی اور کہا کہ 2022 میں سیلاب آیا تو اس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا اوہو بہت تباہی ہوئی ہے، میں نوازشریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔