ترک صدر طیب اردوان آج 2 روزہ دورے پر اسلام آباد آئیں گے
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان آج پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد آرہے ہیں۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچیں گے، وفد میں وزراء، اعلیٰ حکام اور کارپوریٹ رہنما شامل ہوں گے۔
پاکستان آمد پر ان کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کے ساتویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
اجلاس کے اختتام پر امشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا، متعدد اہم معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط بھی متوقع ہیں، دونوں رہنما مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ سے بھی خطاب کریں گے۔
صدر اردوان وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ وہ پاکستان ترکیہ بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کریں گے، جس میں دونوں ممالک کے سرکردہ سرمایہ کار، کمپنیز اور کاروباری افراد شریک ہوں گے۔
ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) دونوں ممالک کے درمیان فیصلہ سازی کا اعلیٰ ترین فورم ہے، جو دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اسٹریٹجک سمت فراہم کرتا ہے۔
HLSCC کے تحت متعدد مشترکہ قائمہ کمیٹیاں قائم ہیں، ان میں تجارت، سرمایہ کاری، بینکنگ، فنانس، ثقافت، سیاحت، توانائی، دفاع، زراعت، ٹرانسپورٹ، مواصلات، آئی ٹی، صحت، سائنس اور ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔
اب تک ایچ ایل ایس سی سی کے چھ اجلاس منعقد ہو چکے ہیں، آخری اجلاس 13-14 فروری 2020 کو اسلام آباد میں ہوا۔
پاکستان اور ترکیہ تاریخی برادرانہ رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، ترکیہ کے صدر کا دورہ اور HLSCC کے ساتویں اجلاس کا انعقاد دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور کثیر جہتی تعاون کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف اسلام آباد کریں گے
پڑھیں:
لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں صوبے میں اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کرنے اور معیار تعلیم بہتر بنانے سمیت مختلف اہم فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کی جانب سے مری کے شہریوں کے لیے بڑی سہولت کا اعلان
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو)، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) اور لاہور کالج برائے خواتین کو ماڈل تعلیمی ادارے بنایا جائے گا۔
اس موقعے پر بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا، قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں اپنے کیمپس قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ یونیورسٹی آف لندن، برونل یونیورسٹی، گلوسترشائر یونیورسٹی، لیسٹر یونیورسٹی اور دیگر ادارے پنجاب میں برانچ کیمپس کھولنے کے خواہاں ہیں۔
پنجاب کی یونیورسٹیوں میں معیار تعلیم کو بلند کرنے کے لیے ’کے پی آئی سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بھی جانچا جائے گا۔ کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسلز قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے تاکہ تعلیمی اداروں کی کارکردگی بہتر ہو سکے۔
وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کی جبکہ ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ کے قیام کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ یہ اسکواڈ تعلیمی اداروں میں اچانک دورے کر کے حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر اہم امور کی جانچ پڑتال کرے گا اور رپورٹ کی بنیاد پر فوری کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں پنجاب کی یونیورسٹیوں کو معیار کے لحاظ سے گرین، بلیو، ییلو اور گرے رینکنگ دینے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ پہلی بار پنجاب میں ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی بھی اصولی منظوری دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: پنجاب حکومت نے آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا
سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ ملک بھر سے 19 ہزار سے زائد طلبہ نے اس سکیم کے لیے درخواستیں دی ہیں۔
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کا اسٹریٹجک پلان 2025-29 کا جائزہ لیا گیا اور معیار تعلیم، ادارہ جاتی بہتری، گورننس ریفارمز، تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، انسانی وسائل کی ترقی، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور عالمی روابط کو ترجیحات میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے پنجاب کے غیر فعال کامرس کالجز سے متعلق بھی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب حکومت تعلیمی ادارے تعلیمی معیار وزیراعلیٰ مریم نواز شریف