سعودی اسلامی فوجی اتحاد کی جانب سے سیکرٹری جنرل میجر جنرل محمد بن سعید المغیدی جبکہ اقوام متحدہ کے انسداد دہشتگردی سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ولادیمیر وورینکوف نے مفاہمتی یادداشت کی دستاویز پر دستخط کئے۔ اسلام ٹائمز۔ ریاض میں قائم سعودی اسلامی فوجی اتحاد اور اقوام متحدہ کے سینٹر برائے انسداد دہشتگردی نے نیویارک میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے مل کر کام کرنیکی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ عالمی سطح پر استحکامِ، امن اور دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کی کوششوں کو تیز کیا جائے گا۔ مفاہمتی یادداشت کا مقصد کسی بھی پلیٹ فارم سے ہونے والی دہشتگردی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مقررہ قوانین و ضوابط کے تحت مشترکہ کوششوں کو بروئے کار لانا ہے۔

سعودی اسلامی فوجی اتحاد کی جانب سے سیکرٹری جنرل میجر جنرل سٹاف پائلٹ محمد بن سعید المغیدی جبکہ اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل اور انسداد دہشتگردی سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ولادیمیر وورینکوف نے مفاہمتی یادداشت کی دستاویز پر دستخط کئے۔ مفاہمتی یادداشت میں اسٹرٹیجک تعاون کے حوالے سے متعدد نکات پیش کیے گئے ہیں۔ جن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے خصوصی تربیتی کورسز، عسکری اتحاد اور یو این کے رکن ممالک کی ضرورت کے مطابق ٹیکنیکل سپورٹ، دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ پروگرامز اور منصوبوں پر عمل کرنے اور مسائل کو حل کرنے کے لئے مشترکہ معاونت شامل ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سعودی اسلامی فوجی اتحاد انسداد دہشتگردی مفاہمتی یادداشت کے لیے

پڑھیں:

بھارت کی سفارتی تنہائی، برکس ممالک کا بھی اتحاد سے نکالنے پر غور

بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) آپریشن سندور کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہا کر دیا ہے اور روس، برازیل، چین اور جنوبی افریقہ کا طاقتور اقتصادی گروپ برکس بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔
  نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق باخبر سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے، روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک منفی بلاک تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں، چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔ماہرین کے مطابق اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی کا ایف سی ہیڈکوارٹر وانا کا دورہ، جوانوں کیساتھ عید منائی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینٹر شمیم آفریدی
  • بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
  • بھارتی فوج بھی انتہاپسند ہندوتوا ایجنڈے کے رنگ میں رنگ گئی
  • غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
  • غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
  • 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔؟ شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
  • بھارت کی سفارتی تنہائی، برکس ممالک کا بھی اتحاد سے نکالنے پر غور
  • پاک فوج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر