آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے کہاہے کہ آپریشن سندور ابھی بھی جاری ہےم ملک کی فوجی تیاری چوبیس گھنٹے اور سال بھر انتہائی اعلیٰ سطح پر رہنی چاہیے۔
سبروتو پارک میں منعقدہ دفاعی سمپوزیم میں اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل میں فوج کو “انفارمیشن واریئرز، ٹیکنالوجی جنگجو اور اسکالر جنگجو” کی بھی ضرورت ہوگی۔ بھارتی سی ڈی ایس نے کہا کہ جنگ کے ابھرتے ہوئے منظر نامے میں، مستقبل کے سپاہی کو معلومات، ٹیکنالوجی اور علمی جنگجوؤں کا امتزاج ہونا چاہیے۔
جنرل انیل چوہان نے کہا کہ جنگ میں کوئی دوسرا موقع نہیں ہے، اور کسی بھی فوج کو مسلسل چوکنا رہنا چاہیے اور آپریشنل تیاری کے اعلیٰ سطح کو برقرار رکھنا چاہیے۔
جنرل چوہان نے کہا آپریشن سندور اسکی ایک مثال ہے، جو اب بھی جاری ہے۔ ہماری تیاری کی سطح بہت زیادہ ہونی چاہیے، دن کے 24 گھنٹے اور پورے سال۔ بھارت نے 7 مئی کی صبح آپریشن سندور کا آغاز کیا اور پاکستان اور آزادکشمیر میں دہشت گردی کے کئی ڈھانچے تباہ کئے۔
انہوں نے دعویٰ کیاکہ پاکستان نے بھی بھارت کے خلاف جارحانہ کارروائیاں شروع کیں اور بھارت کی طرف سے اس کے بعد کے تمام جوابی حملے بھی آپریشن سندور کے تحت کیے گئے۔ 10 مئی کی شام کو ایک معاہدہ طے پانے کے بعد دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان فوجی تنازعہ رک گیا۔
بھارتی سی ڈی ایس نے شاستر (جنگ) اور شاستر (علمی نظام) دونوں کے بارے میں سیکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ جنرل چوہان نے ایک اسکالر جنگجو کی تعریف ایک فوجی پیشہ ور کے طور پر کی جو فکری گہرائی اور جنگی مہارتوں کو یکجا کرتا ہے، جس کے پاس مضبوط علمی علم اور عملی فوجی مہارت ہوتی ہے، جس سے وہ پیچیدہ حالات کا تجزیہ کرنے اور فوجی اہداف اور مقاصد کو پورا کرنے کے لیے متنوع چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔
سی ڈی ایس انل چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے فوجی پیشہ ور کو ایک تعلیمی مہارت رکھنے والا جنگجو، ٹیکنالوجی کے جنگجو اور معلوماتی جنگجو کا متوازن مرکب ہونا چاہیے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا, دہشت گردی کی کوشش ناکام، 5 افراد گرفتار
ایف بی آئی کے سربراہ کاش پٹیل نے بتایا ہے کہ امریکی ریاست مشی گن میں داعش سے متاثر گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی سازش ناکام بنا دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایف بی آئی سربراہ نے بتایا ہے کہ امریکی ریاست مشی گن میں دہشت گردی کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی کے سربراہ کاش پٹیل نے بتایا ہے کہ امریکی ریاست مشی گن میں داعش سے متاثر گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی سازش ناکام بنا دی گئی ہے۔ کاش پٹیل نے بتایا کہ ہالووین ویک اینڈ پر ممکنہ حملے کا منصوبہ بنایا گیا تھا جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ ایف بی آئی سربراہ نے بتایا کہ اس معاملے میں مشتبہ افراد نے "پمپکن ڈے" کے نام سے منصوبے پر آن لائن بات چیت کی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے کارروائی میں 5 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایف بی آئی سربراہ کے مطابق گرفتار افراد میں 16 برس کا ایک نوجوان بھی شامل ہے۔