آئی ایم ایف کی بریفنگ سے ملک میں قانون کی عملداری کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، شاہ محمود قریشی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی بریفنگ سے ملک میں قانون کی عملداری کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ماضی میں کبھی آئی ایم ایف کے وفد نے چیف جسٹس سے بریفنگ نہیں لی۔ آئی ایم ایف کی بریفنگ سے ملک میں قانون کی عملداری کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز تمام مقدمات سے بری ہو جائیں گے۔ حلفا کہتا ہوں کہ میں 9 مئی کے کیسز میں بے قصور ہوں۔ دو جج صاحبان نے کہہ دیا کہ پہلے فیصلہ ہونے دیں۔ 26 ویں ترمیم کی درخواستوں کا انتظار کرلیا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا اب بلاوجہ ایشو بن گیا۔ ہائی کورٹ کی سینارٹی لسٹ کو بھی متاثر کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ تمام بڑی جماعتیں ہمارے موقف کی تائید کررہی ہیں۔ بہت جلد گرینڈ الائنس بننے جا رہا ہے۔ شاہد خاقان عباسی اپنی حکومت سے لاتعلق ہوگئے اور ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے۔ مفتاح اسماعیل، محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن بھی ہمارے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حالات بدل گئے حکومت ہٹ دھرمی پر اتری ہوئی ہے۔ سب رکاوٹوں کے باجود بھی صوابی میں جلسہ ہوا دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا۔ عطاء تاڑر کا جلسہ ہوا۔ ملتان میں میری بیٹی نے ریلی نکالی اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔ ملتان میں جو ہوا اس امتیازی سلوک کو لوگ دیکھ رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے خط میں اپنی رائے اور تجاویز مثبت سوچ کے ساتھ دی ہیں۔ 6 نکات پر بات کی ہے جسے دنیا میں پذیرائی ملی۔ خط کا مقصد سیاست دان کا موقف عوام تک پہنچانا تھا۔ وہاں سے جواب نہیں ملا۔ پی ٹی آئی کو کسی ڈیل کی ضرورت نہیں۔ قانون ہے عدالتیں ہیں ہم ان کا سامنا کریں گے۔ ہم بے قصور ہیں انشاللہء سرخرو ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی آئی ایم ایف پی ٹی آئی
پڑھیں:
اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم
سندھ بلڈنگ
اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی سرپرستی ، برج الحر مین کراچی کا بلند ٹاورز تعمیر
قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر اتی منصوبے، پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کا خطرہ
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) اسکیم 33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم ہے ۔ "برج ال حر مین کراچی” کے نام سے بلند و بالا ٹاورز کی تعمیر اور اب قبضے دینے کی تیاریاں علاقے کے مکینوں کے لیے نئے مسائل پیدا کر رہی ہیں۔جرأت سروے ٹیم کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق یہ تمام تر غیر قانونی سرگرمیاں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی مبینہ سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ عدیل قریشی کی پشت پناہی کے باعث بلڈرز کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور منصوبے قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی خلافِ ضابطہ تعمیرات نہ صرف پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کو بڑھائیں گی بلکہ ٹریفک مسائل اور بارشوں کے دوران سنگین حادثات کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔شہریوں نے متعلقہ حکام اور وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان تعمیراتی منصوبوں کی شفاف انکوائری کی جائے اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی سمیت ملوث عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ، تاکہ عوامی سہولتوں اور مفاد کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے ۔