Daily Ausaf:
2025-11-04@02:30:08 GMT

مغربی طاقتوں کا دوہرا معیار

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

ہائپر امپیریلزم کے دور میں مغرب کی شرمناک اخلاقی گراوٹ نے ان کے اصل چہرے کو بے نقاب کردیا ہے۔
امریکہ، برطانیہ، اور یورپ مسلمانوں کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے کا درس دیتے رہتے ہیں، لیکن ان کے اپنے اقدامات اکثر ان اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ مغربی ممالک نے عراق، افغانستان، اور دیگر مسلم ممالک میں غیر انسانی جرائم کا ارتکاب کیا ، جس میں لاکھوں بے گناہ افراد ہلاک ہوئے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔ ان ممالک نے اپنے مفادات کے لیے بین الاقوامی قوانین کو نظرانداز کیا ہے اور اپنی طاقت کے بل بوتے پر خود کو قانون سے بالاتر سمجھا ہے۔
مغربی ممالک نے اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے جھوٹے بیانیے اور دہرے معیار استعمال کیے ہیں۔ مثال کے طور پر، عراق پر حملہ کرنے کے لیے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہاں تباہی پھیلانے والے خطرناک ہتھیار موجود ہیں، جن کا استعمال 15 منٹ میں دنیا کو ختم کر دے گا۔ لیکن بعد میں یہ بات جھوٹ ثابت ہوئی۔ اسی طرح، افغانستان میں طویل جنگ کے بعد بھی امن قائم نہیں ہو سکا، بلکہ وہاں کے حالات مزید خراب ہو گئے ہیں اور افغانستان میں انہوں جرائم کا ارتکاب کیا۔ ان اقدامات نے نہ صرف مسلم ممالک کو تباہ کیا بلکہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی اصولوں کو بھی پامال کیا۔یہ صرف مسلم ممالک کے خزانے لوٹنے کا بہانہ تھا۔
غزہ میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف تشدد اور نسل کشی کے واقعات نے دنیا بھر میں تشویش پیدا کی ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اورافواج کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات لگائے ہیں۔ خاص طور پر، 2023-2024 ء کے دوران غزہ پر اسرائیلی حملوں میں ہزاروں بے گناہ فلسطینی شہری ہلاک ہوئے ہیں، جن میں بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں۔
انسانی حقوق کی بین الاقوامی عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی افسران کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ یہ اقدام اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف تشدد اور نسل کشی کے خلاف ایک اہم قدم ہے۔ تاہم، امریکہ نے ICC کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ICC کے خلاف سخت موقف اختیار کیا اور انٹرنیشنل کورٹ کے خلاف شرمناک پابندیاں لگا دیں اور اسرائیل کو کسی بھی طرح کی قانونی کارروائی سے بچانے کی کوشش کی اور مغربی طاقتوں کا دوہرا معیار اور قانون سے بالادست ہونے کا مظاہرہ۔
مغربی طاقتیں، خاص طور پر امریکہ اور یورپی ممالک، اکثر اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی قوانین کو نظرانداز کرتے ہیں۔ وہ اسرائیل جیسے اتحادیوں کو کسی بھی طرح کی قانونی پابندیوں سے بچانے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ رویہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔
مغربی ممالک کے دوہرے معیار اور انسانی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزی نے دنیا بھر میں ان کے اخلاقی معیارکو کمزور کیا ہے۔ غزہ میں نسل کشی اور فلسطینیوں کے خلاف تشدد کے واقعات نے یہ واضح کر دیا ہے کہ مغربی طاقتیں اپنے مفادات کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہیں۔ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کے اصولوں کو یکساں طور پر لاگو کرے اور کسی بھی ملک یا گروہ کو قانون سے بالاتر نہ ہونے دیں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں انصاف اور حق پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرمائے اور مظلوموں کی مدد کرنے کی ہمت دے۔ آمین۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اپنے مفادات کے بین الاقوامی کے خلاف کسی بھی کے لیے

پڑھیں:

غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قابض اسرائیلی آبادکاروں اور فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے،  19 سالہ احمد ربحی الاَطرش کو الخلیل (ہیبرون) کے شمالی داخلی مقام پر ایک غیر قانونی اسرائیلی آبادکار نے سر میں گولی مار کر شہید کیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق عینی شاہدین  کاکہنا ہےکہ  فائرنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے ریڈ کریسنٹ کے طبی عملے کو زخمی نوجوان تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا بعدازاں اس کی میت اہلخانہ کی شناخت کے بعد قبضے میں لے لی گئی۔

ایک اور واقعے میں فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ 17 سالہ جمیل عاطف حنّانی گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران بیت فُریق (مشرقی نابلس) میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا جو صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں شہید ہوگیا۔

فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق نوجوان کو سینے میں براہِ راست گولی ماری گئی تھی اور اُسے رافیدیہ گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

واضح رہےکہ  اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران 1,063 فلسطینی شہید اور 10,300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) نے جولائی میں اپنے تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تمام یہودی بستیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • لاہور میں فضائی معیار کی شرح 500 تک پہنچ گئی
  • امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
  • ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز
  • بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • مصری رہنما کی اسرائیل سے متعلق عرب ممالک کی پالیسی پر شدید تنقید
  • بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے: مولانا فضل الرحمان
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی