آفاق احمد کیخلاف دہشتگردی و دیگر دفعات کا ایک اور مقدمہ سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی:
مہاجرقومی موومنٹ کے چیئرمین اوران کے کارکنوں کے خلاف لانڈھی تھانے میں درج کیا جانے والا ایک اورمقدمہ سامنے آگیا۔
یہ مقدمہ لانڈھی نمبر 6 میں چینی کی بوریوں سے لدے ٹرک کو جلانے کے خلاف ٹرک کے مالک کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں لوگوں کو اکسانے ،بھڑکانے،اشتعال دلانے،سہولت کاری،اعانت اوردہشت گردی سمیت دیگر دفعات لگائی گئی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ڈمپر اور ٹینکرز نذر آتش کرنے پر اکسانے کے الزام میں آفاق احمد گرفتار
میٹروول سائٹ کے رہائشی ٹرانسپورٹر دانش منظور کی مدعیت میں درج مقدمے کے متن کے مطابق 10 افراد اسد، یوسف، عرفان علی، سعدان، عبدالحفیظ، عدنان، حذیفہ محمد دانش، خرم اورماجد کورنگے ہاتھوں اسلحہ سمیت گرفتارکیا تھا۔
مقدمے کے متن کے مطابق ملزم اسد نے پولیس کے ساتھ گرفتاری اور ٹکراؤ کے وقت للکارتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے لیڈر آفاق احمدکے حکم پر گاڑی کو آگ لگائی ہے۔ گرفتارملزمان نے اپنے بھاگ جانے والے ساتھیوں کے نام علی موٹا، عبید، زاہد لنگڑا، عامر عرف لمبا، ذاکر، عذیر، فیضی، راحیل، کالا ناظم عابد عرف شاہ، بابا عرف ٹلی، شہزاد عرف شجی، دستگیر، اکرم عرف بلو، رئیس قریشی، ندیم دانش، سہیل، اپبا، بابرعباس، حمزہ انیس عرف بلو بتائے ہیں۔
لانڈھی پولیس نے گرفتارملزم اسد کے خلاف غیرقانونی اسلحہ برآمد ہونےکا الگ مقدمہ بھی درج کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خامنہ ای کی روس سے اسرائیل امریکا کیخلاف مدد کی اپیل؛ پوٹن کا جواب سامنے آگیا
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے دورۂ روس میں صدر پوٹن سے ملاقات کے دوران آیت اللہ خامنہ ای کا خصوصی پیغام پہنچایا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ایرانی وزیر خارجہ سے گفتگو میں امریکی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کے خلاف مکمل طور پر بلاجواز اور بلا اشتعال جارحیت ہے۔ ہم ایرانی عوام کی مدد کے لیے کوششیں کریں گے۔
پیوٹن نے اس ملاقات میں یہ بھی انکشاف کیا کہ اسرائیل نے بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ میں کام کرنے والے روسی ماہرین کے ان حملوں میں محفوظ رہنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
روسی صدر نے ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ سے کہا کہ میری نیک تمنائیں ایرانی صدر مسعود پزیشکیان اور رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای تک پہنچائیں۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل اور امریکا کیخلاف کھل کر ایران کی مدد کریں؛ خامنہ ای کی پوٹن سے اپیل
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا مزید کہنا تھا کہ یہ ملاقات ہمیں موجودہ صورتحال سے نکلنے کے راستے تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔
خیال رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے 1979 کے انقلاب کے بعد ایران کے خلاف سب سے بڑا فوجی حملہ کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیل کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر کو قتل کرنے اور حکومت تبدیل کرنے کی کھلی باتوں پر روس کو شدید تحفظات ہیں۔
قبل ازیں اپنے ایک بیان میں پوٹن اسرائیلی حملوں کی نہ صرف مذمت بلکہ جوہری پروگرام کے حوالے امریکا اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش بھی کر چکے ہیں۔