لاہور، پی سی ہوٹل میں انقلاب اسلامی ایران کی 46 ویں سالگرہ کی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
مقررین نے ایران کی کامیابیوں پر غزہ کے معاملے پر فلسطینیوں کی بھرپور حمایت پر ایرانی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔شرکاء نے مل کر انقلاب کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔ ایرانی قونصل جنرل مہران موحد فر نے تقریب کی میزبانی کی۔ تقریب کا آغاز دونوں ممالک کے قومی ترانوں کیساتھ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ انقلابِ اسلامی ایران کی 46ویں سالگرہ کی مناسبت سے لاہور کے مقامی ہوٹل میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ قونصل جنرل ایران مہران موحد فر، ڈی جی خانہ فرہنگ لاہور ڈاکٹر مسعود مسعودی، چینی قونصل جنرل ژاؤ شیریں، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، صوبائی وزیر صنعت و تجارت پنجاب چوہدری شافع حسین، ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر ابراہیم مراد سمیت دیگر نے شرکت کی۔ شرکاء نے مل کر انقلاب کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔ ایرانی قونصل جنرل مہران موحد فر نے تقریب کی میزبانی کی۔ تقریب کا آغاز دونوں ممالک کے قومی ترانوں کیساتھ کیا گیا۔
چینی قونصل جنرل ژاؤ شیریں، وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد منتہا اشرف، ابراہیم حسن مراد، صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے انقلاب کی کامیابیوں پر ایرانی قونصل جنرل سمیت دیگر ایرانی حکام کو مبارکباد پیش کی۔ ایرانی قونصل جنرل مہران موحد فر نے کہا پاک ایران تعلقات کو شرپسندوں کی نذر نہیں ہونے دیں گے۔ مفتی عاشق حسین، ندیم پہلوان، خرم نواز گنڈا پور، سید نور، سردار بشن سنگھ، بشپ آف لاہور ندیم کامران، سینیئر صحافی مجیب الرحمان شامی، اسد قریشی سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے ایران کی کامیابیوں پر غزہ کے معاملے پر فلسطینیوں کی بھرپور حمایت پر ایرانی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی قونصل جنرل ایران کی
پڑھیں:
برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
برطانیہ میں تین ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔
ان تینوں افراد — مصطفی سپاہوند (39 سال)، فرہاد جوادی منش (44 سال) اور شاپور قلهعلی خانی نوری (55 سال) — پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اگست 2024 سے فروری 2025 کے دوران انجام دی گئی، جس کا تعلق ایران سے ہے۔
مصطفی سپاہوند پر سنگین پرتشدد کارروائی کی تیاری کے لیے نگرانی کرنے کا اضافی الزام بھی ہے، جب کہ منش اور نوری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ایسے افراد کے لیے نگرانی کی جن سے توقع تھی کہ وہ تشدد میں ملوث ہوں گے۔
تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران اپنے وکلا کے ذریعے الزامات سے انکار کیا اور ستمبر 26 کو باقاعدہ فردِ جرم کی سماعت تک جیل بھیج دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت اکتوبر 2026 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق، یہ سازش ان صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی جو برطانیہ میں قائم ایران مخالف نشریاتی ادارے "ایران انٹرنیشنل" سے وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاری اسی روز عمل میں آئی جب انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک علیحدہ کارروائی میں پانچ دیگر افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار ایرانی شامل تھے۔ تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام کے رہا کر دیا گیا۔