ٹرانسپورٹرز کو شہر میں تجاوزات پر تشویش، ٹوٹی سڑکوں کی تعمیر کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)تمام ٹرانسپورٹرز سے التماس کی گئی وہ ٹریفک قوانین کا حترام کریں کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت حاجی تواب خان منعقد ہوا جس میں شرکاء نے تمام ٹرانسپورٹرز سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ لائسنس اور کاغذات کی موجودگی لازمی قرار دیں۔ اجلاس حکومتی انتظامیہ سے اپیل کی گئی کہ سڑکوں پر تجاوزات کی بھرمار ہوچکی ہے، ان تجاوزات کو فی الفور ختم کیا جائے۔ اجلاس میں سڑکوں کو زبوں حالی پر بھی ٹرانسپورٹرز حضرات نے تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا گیا کہ کراچی کی تمام ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی فوری مرمت کی جائے۔ کراچی شہر کے تمام چوراہوں پر ناجائز تجاوزات اور 6 اور 9 سیٹرز غیر قانونی کی وجہ سے ٹریفک جام ہونے روز کا معمول بن گیا جس کی وجہ سے حادثات میں اضافے کا سبب ہیں۔ اس ضمن میں کراچی کے تمام چوراہوں کو بالکل کلیئر کیا جائے ۔کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت حاجی تواب خان منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین سید محمود آفریدی، جنرل سیکریٹری محمد الیاس، سینئر نائب صدر عبدالرحمٰن مسعود، دین محمد بلوچ، فاروق احمد، حمید میمن اور دیگر ممبران نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں کراچی شہر میں مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی روح کو ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ذخمی ہونے والے افراد کیلئے صحت یابی کی دعا کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی گئی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ، علی ظفر نے استعفے جمع کرا دیے
اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کے بعد اب سینیٹ کی تمام قائمہ کمیٹیوں سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پارٹی قیادت کے فیصلے کے تحت سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بیرسٹر علی ظفر سینیٹرز کے استعفے لے کر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور باضابطہ طور پر چیئرمین سینیٹ کے سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم نے پارٹی پالیسی کے مطابق سینیٹ کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج میں اپنے تمام سینیٹرز کے استعفے جمع کرانے آیا ہوں۔”
انہوںنے کہاکہ استعفے جمع ہونے کے بعد اب پی ٹی آئی کے سینیٹرز سینیٹ کی کسی بھی کمیٹی اجلاس کا حصہ نہیں ہوں گے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پارٹی پہلے ہی قومی اسمبلی میں اپنا مؤقف سخت کر چکی ہے، اور اب سینیٹ کی سطح پر بھی بھرپور سیاسی مؤقف اختیار کرتے ہوئے خود کو پارلیمانی کمیٹیوں سے الگ کر رہی ہے۔