Jasarat News:
2025-06-10@22:19:36 GMT

اسٹاک مارکیٹ 1لاکھ 13ہزار پوائنٹس کی حد گنوا بیٹھی

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

اسٹاک مارکیٹ 1لاکھ 13ہزار پوائنٹس کی حد گنوا بیٹھی

کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے تیسرے دن اتار چرھاو کے بعدملا جلا رجحان رہا ،85پوائنٹس کمی سے مارکیٹ1لاکھ13ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھی اور انڈیکس1لاکھ12ہزار900پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں 9ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم 47.84فیصد حصص کی قیمتیں گھٹ گئی۔اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو کاروبار کا آغاز تو مثت ہوا بعد ازاں منافع کی خاطر فروخت کے دباو اور آئی ایم ایف مشن کے حوالے سیمنفی قیاس آرائیوں کی وجہ سے ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس112,621پوائنٹس کی پست سطح تک گر گیا تھا مگر اختتام سے قبل ریکوری دیکھنے میں آئی تاہم مارکیٹ منفی زون میں بند ہوئی۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو کے ایس ای 100 انڈیکس85پوائنٹس کمی سے1لاکھ 12ہزار924 پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح 82پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس35ہزار311پوائنٹس پر آگیا تاہم کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 70 ہزار26پوائنٹس سے بڑھ کر 70ہزار74پوائنٹس ہو گیا۔مندی کے باوجود مارکیٹ کے سرمائے میں 9ارب44کروڑ56لاکھ93ہزار264روہے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جسکے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 13946ارب 47کروڑ65لاکھ 54 ہزار597روپیسے کم ہو کر13955ارب 92 کروڑ 22 لاکھ47ہزار861روپے ہو گیا ،بدھ کو مارکیٹ میں 27ارب روپے مالیت کے66 کروڑ95 لاکھ97ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ منگل کو 30ارب روپے مالیت کے 48 کروڑ69 لاکھ35ہزارحصص کے سودے ہوئے تھے۔گذشتہ روز مارکیٹ میںمجموعی طور پر 441کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 172کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،211میں کمی اور 58 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسٹاک مارکیٹ مارکیٹ میں

پڑھیں:

وفاقی بجٹ مایوس کن، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے ،جاوید قصوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

لاہور ( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے17573ارب کے حجم کے وفاقی بجٹ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ خسارے کا بجٹ اور صرف الفاظ کا گورکھ دھندہ ہے، اس سے سوائے آئی ایم ایف کے کو ئی خوش نظر نہیں آتا۔ مہنگائی کے تناسب کو مد نظر رکھتے ہوئے جس طرح ارکان پارلیمنٹ اور سینیٹر ز کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا تھا اسی طرح ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں خاطر خواہ اضافہ کیا جانا چاہئے تھا، مگر حکمرانوں نے ثابت کیا ہے کہ انھیں عوام کی کوئی فکر نہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار وفاقی بجٹ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ 6.7فیصد بڑھ کر 0 76 کھر ب سے تجاوز کر گیا،سود کی مد میں ادائیگی پر 8200ارب روپے خرچ کئے جائیں گے جبکہ ترسیلات 36ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ نیچے آچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرضہ صرف حکمرانوں کے اللوں تللوں پر خرچ کیا جا رہا ہے۔ ملک میں 44.7فیصد آبادی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ صحت اور تعلیم پر جی ڈی پی کا صرف ایک فیصد خرچ کرنے سے حکمرانوں کی ترجیحات کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ملک کے اندر بڑی صنعتوں کی ست روی کے باعث مزدور طبقہ بدحال ہے۔کوئی ایک شعبہ بھی ایسا نظر نہیں آتا جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جا سکتا ہو۔ ان کا کہناتھا کہ بجٹ کی تشکیل میں حکومت نے تاجر برادری کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا ہے تاکہ مرضی کے ٹیکس قوم پر مسلط کئے جاسکیں عوام دوست ظاہر کئے جانے والا بجٹ کسی صورت عوام دوست نہیں بجٹ میں ٹیکسز کی بھرمار سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا جس کی وجہ سے جسم اور روح کا رشتہ قائم رکھنا محال ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ برآمدات کے شعبے سے 96 ارب 36 کروڑ روپے ٹیکس وصول کیا گیا، جائیداد کی فروخت سے 110 ارب 18کروڑ روپے جبکہ خریداری سے 109ارب 68 کروڑ روپے ٹیکس وصول ہوا۔تھوک کے کاروبار سے 11 ماہ میں 22 ارب 36کروڑ روپے ٹیکس حاصل ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • ۔175 کھرب سے زاید کا وفاقی بجٹ پیش ،دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ‘سولر پینل پر 18 فیصد ٹیکس عاید
  • وفاقی بجٹ مایوس کن، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے ،جاوید قصوری
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آج 100 انڈیکس کی نئی تاریخی بلندی ریکارڈ
  • عیدالاضحیٰ کے فوراً بعد سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑی گراوٹ
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلندی پر، تمام ریکارڈ توڑ دیے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں عید کے بعد تیزی، 100 انڈیکس نئی بلند سطح پر پہنچ گیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان؛ 100 انڈیکس کا رُخ بلندی کی جانب
  • پاکستان کا قرضہ 6.7 فیصد بڑھ کر 760 کھرب روپے سے متجاوز
  • بجٹ کا حجم 17600 ارب مقرر، دفاع، تنخواہ اور پنشن میں اضافہ تجویز
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے