میرے سامنے عمران خان نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے ہٹانے کی کوئی بات نہیں کی: شہریار آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
میرے سامنے عمران خان نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے ہٹانے کی کوئی بات نہیں کی: شہریار آفریدی WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رکنِ قومی اسمبلی شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ کل میرے سامنے بانئ پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ہٹانے کی کوئی بات نہیں کی۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیر افضل کی پارٹی کے لیے خدمات ہیں، ان کے لیے بانی سے بات کریں گے۔
شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ 26 نومبر کو جو ہوا پوری قوم نے دیکھا، ہمارے لیڈر نے قانون کی بالادستی کی بات کی، ہم آئین و قانون کے لیے کھڑے رہیں گے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ وفاق نے کوہاٹ کے فنڈز روکے ہوئے ہیں، پنجاب میں پی ٹی آئی کے کارکنوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جیلوں میں پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کیا جا رہا ہے، فارم 47 والوں کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قانون کی بالادستی کے لیے ہم سب نے ایک ہونا ہے، جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا جارہا ہے؟ کیا رکاوٹ ہے؟
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شہریار ا فریدی پی ٹی ا ئی شیر افضل کے لیے
پڑھیں:
ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہوچکے،عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-13
راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کا کہنا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر جو رپورٹ لیک ہوئی ہے اس نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا ہے کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلاء اور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں اس وقت عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے ہیں۔سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لیے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دیے گئے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لاء کے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لاء سے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لیے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے۔