جنگ کے بادل منڈلانے لگے؛ اسرائیل نے غزہ میں مزید نفری طلب کرلی WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے ختم ہونے یا جاری رہنے سے متعلق بے یقینی کی صورت حال ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکا اور اسرائیل کی حماس کو دھمکیوں کے تناظر میں غزہ پر از سرِ نو جنگ کے بادل پھر سے منڈلانے لگے ہیں۔
اسرائیلی قیادت حماس کی جانب سے ہفتے کو طے شدہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو مؤخر کرنے کے اعلان کو جواز بناکر جنگ کی راہ ہموار کر رہی ہے۔
معصوم شہریوں پر وحشیانہ بمباری اور جنگی کارروائی کے لیے پہلے سے موجود اسرائیلی فوج نے اپنے ریزروو فوجیوں کو بھی غزہ طلب کرلیا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل سے کہا ہے کہ حماس کو جنگ بندی کا فائدہ اُٹھانے کا موقع نہ دے، جنگ دوبارہ شروع کرے۔
یاد رہے غزہ میں ساڑھے 15 ماہ تک جاری رہنے کے بعد جنگ میں عارضی وقفہ 19 جنوری کو اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر معاہدے کے بعد ہوا ہے۔
غزہ کے شہریوں نے بھی سکھ کا سانس لیا ہے اور بے گھر افراد کی اپنے تباہ حال گھروں میں واپسی ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ 15 ماہ کی جنگ کے دوران اب تک غزہ میں 48 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جنگ کے

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور اسرائیل نے مصر اور قطر کی ثالثی میں دوحہ میں ہونے والے غزہ جنگ بندی مذاکرات سے  اپنے وفود واپس بُلا لیے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق گزشتہ روز حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر اپنا جواب جمع کرانے کے بعد مذاکرات کار مشاورت کے لیے واپس بلائے گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کا کہنا  ہے کہ ثالثوں نے بہت کوشش کی لیکن حماس کی نیک نیتی اور غزہ جنگ بندی کی خواہش نظر نہیں آئی، اب ہم یرغمالیوں کو واپس لانے اور غزہ کے عوام کے لیے مستحکم ماحول لانے کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی حکومت اب بھی جنگ بندی کی خواہاں ہے۔ انہوں نے بھی الزام لگایا کہ حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ یاد رہے کہ ثالثین گزشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے دوحہ میں اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان مذاکرات میں مصروف رہے، لیکن مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت حاصل نہیں ہو سکی۔ حماس نے گذشتہ روز مجوزہ جنگ بندی معاہدہ منظور کر کے اپنا جواب ثالثوں کو جمع کروایا تھا۔ خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایک فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اپنے جواب میں امداد کی رسائی، ان علاقوں کے نقشوں، جہاں سے اسرائیلی فوج کو انخلا کرنا ہے اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتوں سے متعلق شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • اب حماس کا قصہ تمام کردو، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • غزہ جنگبندی کے مذاکرات میں 3 اہم رکاوٹیں موجود ہیں، ترکیہ
  • اب حماس کا قصہ تمام کرو؛ ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • حماس کو ’شکار کیا جائے گا‘، ٹرمپ وحشیانہ دھمکیوں پر اتر آئے
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے
  • امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • اسرائیل کی 60 روزہ جنگ بندی تجویز پر حماس کا جواب سامنے آگیا