ترک صدر کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردوان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا ہے۔
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں، دہشتگردی میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، قبرص کے معاملے پر پاکستانی حمایت ہمارے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے، دنیا کے ہر فورم پر پاکستان کے ہمراہ فلسطین کیلئے آواز بلند کی، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے ملکر کوششیں جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی
پڑھیں:
پاکستان کو انسدادِ دہشتگردی کمیٹی کا نائب سربراہ کیوں بنایا؟بھارت کا سلامتی کونسل سے شکوہ
نئی دہلی: دنیابھرمیں دہشت گردی پھیلانے میں ملوث بھارت کوپاکستان کا سلامتی کونسل کی انسدادِ دہشت گردی کمیٹی کا نائب سربراہ مقررہوناہضم نہیں ہورہا، بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے سلامتی کونسل کو تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے یہ بھاشن دیاہے کہیہ ایسا ہی ہے جیسے بلی کو دودھ کی رکھوالی پر لگا دیا جائے۔
دہرادون میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان 2025 میں طالبان پابندیوں کی کمیٹی کی صدارت کرے گا اور ساتھ ہی 1373 انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب سربراہ بھی ہوگا، تازہ ترین مثال یہ ہے کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی پینل کا نائب صدر بنایا گیا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ پینل نائن الیون کے حملوں کے بعد بنایا گیا تھا اور ہم سب جانتے ہیں کہ وہ حملے کس نے کیے تھے؟انہوں نے کہاکہ یہ بات بھی کسی سے چھپی نہیں ہے کہ پاکستان نے اس حملے کے ماسٹر مائنڈ کو پناہ دی تھی اس لئے حالیہ فیصلہ ایسے ہی ہے جیسے بلی کو دودھ کی رکھوالی پر لگا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف چونکا دینے والا ہے بلکہ دہشت گردی جیسے سنگین مسئلے پر اقوام متحدہ جیسے ادارے کی سنجیدگی پر بھی سوالیہ نشان ہے۔راج ناتھ سنگھ نے پاکستان پر دہشت گردی کاروایتی الزام دہراتےہوئے کہاکہ یہ وہی پاکستان ہے جس کی زمین عالمی دہشت گرد تنظیموں کے لیے محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہوتی رہی ہے۔