UrduPoint:
2025-11-02@18:35:41 GMT

شام کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے. پاکستان

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

شام کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے. پاکستان

نیویا رک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 فروری ۔2025 )پاکستان نے شام کے کچھ علاقوں میں پیش آنے والے پر تشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وہاں استحکام کے لئے مضبوط سکیورٹی فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا ہے شام کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے پاکستان شام کے برادر اور پر عزم لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے.

(جاری ہے)

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ شام میں سلامتی کا مضبوط اور مربوط قومی فریم ورک ملک کے طویل مدتی استحکام کو یقینی بنانے اور بیرونی مداخلت روکنے کی کلید ہے شام کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن اور انسانی ہمدردی کے امور کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل جوائس مسویا کی جانب سے 15 رکنی کونسل کو عرب ملک میں سیاسی اور انسانی صورت حال پر بریفنگ کے موقع پر پاکستانی مندوب نے کہا کہ شام میں گزشتہ نومبر میں بشارالاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے.

انہوں نے کہا کہ شام کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے امید ہے اس کی نئی قیادت ملک کی امن، استحکام اور خوشحالی کی طرف رہنمائی کرے گی غیر ملکی جنگجوں اور دہشت گرد گروہوں کی موجودگی میں چوکس رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ القاعدہ داعش اور ان سے منسلک گروہوں کے دوبارہ سر اٹھانے کو روکنا ضروری ہے. انہوں نے مندوبین کو بتایا کہ ہمیں شام کے گورننگ ڈھانچے میں غیر ملکی دہشت گرد گروپوں کی شمولیت کی خبروں پر بھی تشویش ہے کسی بھی غیر ملکی جنگجو یا مسلح اداروں کو جیسے کہ شمال مشرقی شام میں ریاست کے کنٹرول سے باہر کام نہیں کرنا چاہیے.

پاکستانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل کی مسلسل فوجی کارروائیاں اور بفر زون میں غیر معینہ مدت تک موجودگی برقرار رکھنے کے اعلانیہ عزائم 1974 کے معاہدے کی صریحا خلاف ورزی ہے ان غیر قانونی اقدامات کی مذمت اور شام بشمول بفر زون کے ساتھ ساتھ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں سے اسرائیلی انخلا کر کے شام کی علاقائی سالمیت کو برقرار رکھا جانا چاہیے. منیر اکرم نے کہا کہ انسانی صورتحال بدستور تشویشناک ہے 16.5 ملین سے زیادہ شامیوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے یہ حالیہ تاریخ کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک ہے خوراک کی عدم تحفظ، صحت کی دیکھ بھال کا نظام زوال پذیر اور تعلیم کے شعبے کو فوری طور پر بین الاقوامی توجہ اور حمایت کی ضرورت ہے اس کے باوجود شام میں انسانی بنیاد پر فراہم کی جانے والی مالی امداد اب بھی ناکافی ہے اس صورتحال میں بین الاقوامی برادری شام کی فوری انسانی ضروریات کو پوری کرنے اور طویل مدتی بحالی کے لئے اپنی کوششیں تیز کرے.

انہوں نے کہا پابندیاں شام کی بحالی میں بڑی رکاوٹ ہے اس لئے اس پر عائد کی گئی پابندیوں پر نظرثانی کی جائے شام میں معاشی مشکلات اور انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک متوازن اور عملی نقطہ نظر کی ضرورت ہے اور یہاں امن اور استحکام کا راستہ ایک قابل اعتماد سیاسی منتقلی، قومی اتحاد اور ایک جامع گورننس فریم ورک کی ضرورت ہے عالمی برادری کو اس عمل کی حمایت میں مصروف اور تعمیری رہنا چاہیے پاکستان شام کے برادر اور پر عزم لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے.

قبل ازیں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پیڈرسن نے اپنی بریفنگ میں شام کے عبوری صدر احمد الشراع کے وعدوں کو تسلیم کیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ ملک بھر کے شامی ٹھوس اقدامات کی توقع رکھتے ہیں انہوں نے خبردار کیا کہ شام کے شمال مشرقی حصوں میں جاری پرتشدد واقعات بشمول روزانہ جھڑپیں، توپ خانے کا استعمال اور فضائی حملے شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کو متاثر کر رہے ہیں رہائشی علاقوں میں کار بم دھماکوں کی حالیہ لہر نے کافی جانی نقصان پہنچایا ہے.

انہوں نے امریکا ، ترکیہ ، علاقائی اور قومی فریقوں پر زور دیا کہ وہ شام میں امن اور استحکام کے لئے حقیقی سمجھوتوں پر کام کریں انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ شام کے تمام حصوں اور تمام اہم حلقوں کو سیاسی منتقلی میں شامل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے تمام دروازے کھلے رہیں ،پابندیوں، وسیع پیمانے پر غربت اور انسانی امداد کی معطلی کی وجہ سے بھی شام میں اقتصادی استحکام کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کی ضرورت ہے اور انسانی نے کہا کہ کے لئے کہ شام شام کے

پڑھیں:

کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی

---فائل فوٹو 

خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ کے پی صوبے کے حکمرانوں کو سنجیدگی سے کام لینا چاہیے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال ہماری ترجیح ہے، صوبے کی بہتری کے لیے ہم مل بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں، ہر صوبے اور علاقے کے فیصلے وہیں ہونے چاہئیں۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ہمیں این ایف سی کے لیے تیار کرنی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی
  • افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج
  • دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سب کو متحد ہونا ہوگا، وزیراعظم
  • پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی، وزیر دفاع
  • چوروں کی طرح داخل ہونے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف کا افغان وفد کے بیان پر رد عمل
  • تباہ کن اسلحہ کے ساتھ گھروں کو لوٹنے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف
  • افغان سرزمین سے دہشتگردی نہیں ہونے دیں گے(فیلڈ مارشل)
  • بی ایل اے کی دہشت گردی