ہنی ٹریپ کے ذریعے بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کوئٹہ نے ہنی ٹریپ کے ذریعے بلیک میلنگ اور بھتہ خوری میں ملوث ملزم گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی کارروائی، سنار سے کروڑوں روپے کی امریکی کرنسی برآمد
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق منظم ہنی ٹریپ کے ذریعے شہری کو بلیک میل کرنے پر گرفتار کیے گئے ملزم کی شناخت محمد بلال کے نام سے ہوئی۔ ملزم نے خود کو خاتون ظاہر کر کے متاثرہ شہری کو اپنے جال میں پھنسایا تھا۔
ایف آئی اے ترجمان نے بتایا کہ ملزم نے خاتون کے نام سے فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے متاثرہ شہری سے رابطہ کیا اور اس کو ملاقات کے بہانے گھر بلا کر زبردستی نازیبا ویڈیو ریکارڈ کی۔
ترجمان نے بتایا کہ ملزم نازیبا ویڈیوز کے حوالے سے متاثرہ شہری کو بلیک میل کر رہا تھا اور اس نے ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دے کر 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
مزید پڑھیے: ایف آئی اے کو سائبر کرائمز کی کتنے لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں؟
ایف آئی اے نے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ملزم کو کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم کے زیر استعمال ڈیجیٹل ڈیوائسز قبضے میں لے لی گئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ملزم کے قبضے سے قابل اعتراض مواد اور بلیک میلنگ کے شواہد بھی برآمد کیے گئے۔ ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا اغاز کر دیا گیا ہے اور اس کے نیٹ ورک میں ممکنہ طور پر ملوث دیگر ملزمان اور مزید متاثرین کی جانچ پڑتال جاری ہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف آئی اے بلیک میلنگ سائبر کرائم سرکل فیس بک ٹھگی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے بلیک میلنگ سائبر کرائم سرکل ایف ا ئی اے کے ذریعے
پڑھیں:
امریکہ کی ایران پر نئی پابندیاں، 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ کردیئے
امریکہ نے ایران سے متعلق نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن کے تحت 10 ایرانی افراد اور 27 اداروں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ پابندیوں کی زد میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور ہانگ کانگ میں موجود کچھ کمپنیاں بھی آئی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق، دو اماراتی کمپنیاں — Ace Petrochem FZE اور Moderate General Trading LLC — کو اسپیشلی ڈیزگنیٹڈ نیشنلز لسٹ (SDN) میں شامل کر لیا گیا ہے، جس کے بعد امریکہ میں ان کے تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کمپنیاں ایران کی سرکاری نیشنل آئل ٹینکر کمپنی سے منسلک ہیں، جو ایران کی تیل برآمد کرنے والی اہم کمپنیوں میں شامل ہے اور پہلے سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔
یہ پابندیاں ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے پر دوبارہ بات چیت جاری ہے، لیکن یورینیم کی افزودگی پر اختلافات کے باعث یہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
نیویارک میں موجود اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے فوری طور پر اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔