Daily Ausaf:
2025-07-26@14:18:43 GMT

وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کے اثاثے ظاہر کرنے کا قانون منظور کر لیا ۔

سول سرونٹس ایکٹ 1973 کے سیکشن میں نئی دفعہ 15-A کا اضافہ کر دیا گیا ، وفاقی کابینہ نے سول سرونٹ ایکٹ، 1973 کے سیکشن 15 اے کی ترمیم کی توثیق کر دی۔ سرکاری ملازم کے طرز عمل کو قواعد میں تبدیلی کے زریعے منظم کیا جائے گا۔حکومت سرکاری ملازم کے مالی طرز عمل کو ریگولیٹری اور مانیٹر کرے گی۔

معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت سرکاری افسران کے اثاثوں کی تفصیل ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہوگی۔گریڈ 17 سے 22 تک کے سرکاری افسران اثاثے پبلک کرنے کے پابند ہونگے ، سرکاری افسر اپنے اہلخانہ کے اثاثوں کی تفصیل بھی دینے کے پابند ہونگے ، سرکاری افسر ملکی اور غیر ملکی اثاثے اور مالی حیثیت سے آگاہ کرے گا ۔

سرکاری افسران کو ایف بی آر کے زریعے اپنے اثاثے ظاہر کرنا ہونگے ، اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن کو بھی افسران کے اثاثوں کی تفصیلات تک رسائی حاصل ہو گی ،افسر کی رازداری اور سلامتی کے لیے عوامی مفاد کے درمیان توازن کو مدنظر رکھا جائے گا، عوامی طور پر قابل رسائی ڈیٹا کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا ۔

کسی بھی افسر کی ذاتی معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا ، شناختی نمبر، رہائشی پتے، بینک اکاؤنٹ یا بانڈ نمبرز کی رازداری کی جائے گی ، ذاتی معلومات کو خفیہ رکھنے کے لئے ایف بی آر ڈیٹا سیکیورٹی بھی کرے گا۔
مزیدپڑھیں:چیمپئینز ٹرافی؛ کیون پیٹرسن نے ٹاپ 4 سے دو بڑی ٹیموں کو نکال دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سرکاری افسر جائے گا

پڑھیں:

لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)  ہائیکورٹ نے گندم کی قیمت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست کا فیصلہ سنا دیا ہے ، عدالت نے پنجاب حکومت کو قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق قانون پر عملدرآمد کا حکم جاری کر دیاہے ۔

عدالت نے محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو بھی فیصلے کا حصہ بنایا  ہے۔  فیصلے میں کہا گیاہے کہ محکمہ زراعت کی رپورٹ کےمطابق گندم کی فی من لاگت 3ہزار 533 روپے ہے۔ سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا ہے،  سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا،  کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے،  حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا،  سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین تک رقوم پہنچانے کےلئے  6 بینک سالانہ ساڑھے 4 ارب روپے سروس چارجز وصول کرتے ہیں،حکام

جسٹس خالداسحاق نے صدر کسان بورڈ ظفر حسین کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا یا ، صدرکسان بورڈ نے گندم کی قیمت مقرر نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سرگودھا ،سالانہ میٹرک امتحانات ناکام امیدوار طلبا و طالبات کیلئے سپلیمینٹری امتحانات 10ستمبر کو شروع ہونگے
  • ہیلتھ کارڈ تک عوامی رسائی کو مزید مؤثر بنانے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے؛ وزیراعظم آزادکشمیر
  • حکومت معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے اور سرکاری اداروں میں میرٹ لانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، وزیراعظم
  • پنجاب حکومت کو گندم کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عملدرآمد کا حکم
  • پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
  • لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم
  • بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
  • انتظامی افسران کو قیام امن کے لیے ‘فری ہینڈ’ دیتے ہیں، جرائم پیشہ عناصر کا ملکر خاتمہ کریں، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ
  • سرکاری اراضی پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں، خسارے والے اداروں کی نجکاری، خود نگرانی کرونگا: وزیراعظم