بھارتی ٹیم میں محمد سراج کی جگہ ہرشت رانا کو کیوں لیا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
فاسٹ بولر جسپریت بمراہ کے انجری کے باعث بھارت کے چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ سے نکل جانے کے بعد ان کے متبادل پر شدید بحث کی جا رہی ہے۔
انجری کا شکار جسپریت بمراہ کے متبادل کے طور پر ہرشت رانا کو ٹیم شامل کیا گیا ہے جبکہ تجربہ کار محمد سراج کی تنزلی کر کے بیٹر یشسوی جیسوال اور شوم ڈوبے کے ساتھ نان-ٹریولنگ ریزرو کے گروپ میں ڈال دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیئے: کنگ شنگ کہنا بند کریں! بابراعظم کی درخواست، ویڈیو وائرل
چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے تمام میچز دبئی میں ہوں گے جہاں ماضی میں 50 اوور فارمیٹ میں فاسٹ بولرز کو زیادہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
دستیاب ڈیٹا یہ بتاتا ہے کہ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 2009 کے بعد سے 58 ایک روزہ میچز کھیلے گئے ہیں جن میں پیسرز نے 28.
اس میدان پر اسپنرز نے مجموعی طور پر 30 سے زیادہ کے اوسط اور 4.2 کی اکانومی سے 334 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اس کے باوجود بھارت نے رویندر جڈیجا، اکشر پٹیل، واشنگٹن سندر، کلدیپ یادوو اور ورون چکرورتی کو ٹیم میں رکھ کر اسپن اٹیک پر انحصار کیا ہے۔
مزید پڑھیئے: رشبھ پنت کی جان بچانے والے لڑکے نے گرل فرینڈ کے ساتھ زہر کھالیا
اس معلومات کے بعد ہرشت رانا کو محمد سراج پر فوقیت دینے پر شدید بحث جاری ہے۔ لیکن کپتان روہت شرما کے مطابق پرانی بال سے محمد سراج کا غیر مؤثر ہونا ان کے ٹیم سے نکلنے کی وجہ بنا ہے۔
جبکہ ہرشت رانا سفید گیند کی چمک ختم ہونے کے بعد مؤثر ہونے کا دو بار ثبوت دے چکے ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف ٹی 20 میں متنازع کنکشن میں 33 رنز پر 3 وکٹیں لے کر گیم کا رخ پلٹ کر اور ون ڈے میچ میں تین مختلف اوقات میں گیند کروا کر وہ اپنی اہمیت ظاہر کر چکے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
بیک وقت پنشن اورتنخواہ لینے پر پابندی عائد
اسلام آباد :وفاقی حکومت سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت حاصل کرنے پرپنشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، وزارت خزانہ نے آفس میمورنڈم جاری کر دیا۔
وزار ت خزانہ نے آفس میمورنڈم کے حوالے سے بتایا کہ وفاقی حکومت کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو 60 سال کی عمر کے بعد اگر دوبارہ ملازمت پر رکھا جاتا ہے تو وہ سابقہ ملازمت کی پنشن یا موجودہ ملازمت کی تنخواہ میں سے کسی ایک کے حقدار ہوں گے۔
وزارت خزانہ نے پے اینڈ پنشن کمیشن 2020 کی سفارشات کی روشنی میں احکامات جاری کئے ہیں، جن کے تحت ریگولر یا کنٹریکٹ ری ایمپلائمنٹ یا اپوائنٹمنٹ کی صورت میں تنخواہ یا پنشن میں سے ایک ہی چیز ملے گی۔
وزارت خزانہ کے مطابق پنشنر کو پنشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز حاصل کرنے کا آپشن دیا جائے گا۔