کوئٹہ، امریکی نژاد لڑکی کے قتل میں ملوث ملزمان کو جیل بھیج دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کوئٹہ(نمائندہ جسارت)کوئٹہ میں امریکی نژاد لڑکی کے قتل میں ملوث ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا، لڑکی کو 27 جنوری کی شب بلوچی اسٹریٹ میں قتل کیا تھا۔تفصیلات کے مطابق دونوں ملزمان کو کوئٹہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ 9 نے جیل بھیجنے کے احکامات جاری کئے ، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ مقدمے کا چالان اب تک کورٹ میں جمع نہیں ہوا ہے جبکہ ضمانت کے لئے بھی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ، ڈی ایس پی قاعد آباد عبدالحق کے مطابق قتل میں ملوث لڑکے کے والد اور ماموں کو ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے ، مقدمے کی تحقیقات سیریس کرائمز انویسٹیگیشن ونگ کررہی ہے، تحقیقات مکمل ہونے پر مکمل چلان کورٹ میں جمع کریں گے،14 سال کی حرا نامی لڑکی کو 27 جنوری کی شب بلوچی اسٹریٹ میں قتل کیا گیا تھا ، والد انوار الحق نے لڑکی کے ماموں طیب کے ساتھ مل کر حرا کو قتل کیا تھا دونون ملزمان نے تفتیش میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ حرا کو غیر مناسب ویڈیوز بنانے پر قتل کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ اخباری صنعت بلوچستان کی تنظیم کی جانب سے عید الاضحیٰ کے دوران بھی پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاج جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات و جرائد کے مدیران اور اخبار مارکیٹ کے نمائندگان موجود رہے۔ شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کرے گی۔ عیدالاضحیٰ کے روز بھی علامتی احتجاجی کیمپ قائم کرنا ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کسی بھی صوبے کا وزیراعلیٰ صوبے کا سربراہ ہوتا ہے اور ہمارا وزیراعلیٰ اپنے ہی صوبے کی اخباری صنعت کے مسائل سننے کو ہی تیار نہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ چند نام نہاد ارسطو اپنے مفادات کی خاطر بلوچستان کی واحد صنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اہل قلم سے بھی بات کرنے کو تیار نہیں، بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کی بقاء کی جنگ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ چند روز میں احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی جس کے ذمہ داروہ چند عناصر ہوں گے۔