قانون کی بالادستی کے لیے بار ایسوسی ایشنز اور وکلا کے ساتھ ہیں، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی کے لیے بار ایسوسی ایشنز اور وکلا کے ساتھ ہیں۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤف عطا نے سربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میر عطاءاللہ لانگو، انجنئیر ضیاء الرحمان بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رائوف عطاء نے مولانا فضل الرحمان کی خیریت دریافت کی اور ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قانون کی بالادستی کیلئے جے یوآئی بار ایسوسی ایشنز اور وکلاء کے ساتھ ہے۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کہ آئی ایم ایف مشن نے بھی سپریم کورٹ بار ایسوسی سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے، آئی ایم مشن کی کل سپریم کورٹ بار کیساتھ ملاقات ہوگی۔
زرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے بذریعہ ای میل سپریم کورٹ سے رابطہ کیا، ملاقات کل تین بجے ہوگی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل مولانا فضل الرحمان کورٹ بار ایسوسی سپریم کورٹ بار
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے قطر کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا۔
سربراہ جے یوآئی نے کہاکہ عرب اسلامی سربراہ اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحا اجلاس اسلامی دنیا کے اتحاد اور وحدت کے لیے ایک نئے باب کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کے لیے اپنے دفاع کے سلسلے میں باہمی اتحاد و اتفاق اب ناگزیر ہوچکا ہے، اس لیے امت مسلمہ کے مابین ایک مشترکہ دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر نے مولانا فضل الرحمان کی یکجہتی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی حملے کے موقع پر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہارِ یکجہتی قابل تحسین ہے۔