حادثات کیلئے حکومت سمیت ہم سب قصور وار ہیں: شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
شرجیل انعام میمن—فائل فوٹو
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں آئے روز رونما ہونے والے حادثات کے لیے حکومت سمیت ہم سب قصور وار ہیں۔
’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا ہے کہ حادثات کے لیے کسی ایک شخص یا ادارے کو قصور وار ٹھہرانا درست نہیں۔
وزیرِ اطلاعات سندھ نے کہا، جو لوگ غلط انداز میں گاڑیاں چلاتے ہیں ان کا بھی قصور ہے، جو بے احتیاطی کرتے ہیں ان کا بھی قصور ہے، جو لوگ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں وہ بھی قصور وار ہیں۔
وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کراچی ریڈ لائن بی آر ٹی میں حائل رکاوٹوں کو جلد از جلد ختم کرنے اور کام میں تیزی لانے کی ہدایت کر دی۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی فٹنس سے متعلق احکامات نئے نہیں ہیں، ٹرانسپورٹ کے محکمے میں ایک وقت نہ ہونے کے برابر افسران تھے، اس محکمے کو آؤٹ سورس کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
رہنما پیپلز پارٹی نے گفتگو میں کہا کہ گاڑیوں کی فٹنس کے چارجز پوری دنیا میں کنزیومرز کو ہی ادا کرنے ہوتے ہیں، ذاتی طور پر گاڑیوں کی چارجڈ پارکنگ کے خلاف نہیں، لیکن پارکنگ کے ٹھیکے دے دیے جاتے ہیں، اس سے متعلق نیا مکینزم بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعمیراتی کاموں میں حکومت کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں، اگر کسی جگہ پر تعمیراتی کام میں تاخیر ہے تو اس کی وجوہات بتا سکتا ہوں۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ لوگ ٹریفک لائٹس کی خلاف ورزی کرتے ہیں، بائیکس پر ہیلمٹس کا استعمال نہیں کیا جاتا، سائیڈ مِرر نہیں ہوتے، موٹر سائیکل سواروں کے لیے جب سرکار سختی کرتی ہے تو لوگ پہنتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شرجیل میمن قصور وار نے کہا
پڑھیں:
ایچ پی وی ویکسین کے نتائج نہ مل سکے‘ سندھ حکومت نے پھر بھی ویکسین کیلیے 797 ملین روپے مختص کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251109-08-27
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) شہر قائد سمیت سندھ بھر میں لڑکیوں کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے لگائی جانے والی حفاظتی HPV ویکسین مہم کے مطلوبہ نتائج حاصل نہ کرنے کے باوجود بھی حکومت سندھ نے اس ویکسین کی خریداری کے لیے 797 ملین روپے مختص کردیے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق مذکورہ رقم سے 3 سال کے لیے ویکسین خریدی جائے گی، اس ویکسین کو 2026ء سے بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام (EPI) میں شامل کیا جائے گا۔واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ میں گزشتہ ماہ ستمبر میں شروع کی گئی HPV ویکسین مہم 15دن کے لیے شروع کی گئی تھی جس میں والدین کی اکثریت نے عدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے اور اپنی بیٹیوں کو مذکورہ ویکسین لگوانے سے انکار کردیا تھا۔ کراچی سمیت سندھ بھر کی 9 سے 15 سال کی 4.1 ملین لڑکیوں کو یہ لگانے کا ہدف دیا گیا تھا مگر مہم اپنا ہدف مکمل نہ کرسکی، سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں میں بھی زیرتعلیم لڑکیوں کی اکثریت نے ویکسین لگوانے سے مکمل انکار کیا یہ ویکسین بین الاقوامی تنظیم نے فراہم کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس مہم کے نتائج کو بنیاد بناکر ویکسین کو EPI پروگرام میں شامل کرے گی، کراچی میں اس مہم کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جاسکے۔