غیر قانونی تارکین وطن کے مسائل، عمرہ زائرین کی آڑ میں بیرون ملک بھیک مانگنے جیسے معاملات پر ترجیحی بنیادوں پر کام ہورہاہے ، وفاقی وزیر قانون
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2025ء) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے مسائل اور عمرہ زائرین کی آڑ میں بیرون ملک بھیک مانگنے جیسے معاملات پر ترجیحی بنیادوں پر کام ہورہا ہے ۔
(جاری ہے)
جمعہ کو ایوان بالا میں انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ غیر قانونی ہجرت کے نتیجے میں کشتیوں کے حادثات میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں، جو ایک انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
اسی طرح، عمرہ زائرین کے ویزے پر جا کر بھیک مانگنے والے افراد نہ صرف پاکستان کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں بلکہ یہ میزبان ممالک کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس حوالے سے سخت قوانین متعارف کروا رہی ہے تو یہ ایک مثبت قدم ہو سکتا ہے،حکومت عوام میں آگاہی پیدا کرنے، قانونی امیگریشن کے راستے آسان بنانے اور غربت کے خاتمے جیسے اقدامات پر بھی توجہ دے رہی ہے ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے
آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے۔
عثمان خواجہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں تارکینِ وطن پر ہاؤسنگ کے بحران کے الزام پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ تارکینِ وطن نے آسٹریلیا میں جو حصہ ڈالا ہے اس کا جشن منانا چاہیے، یہ حقیقت نہیں ہے کہ تارکینِ وطن کی وجہ سے ہاؤسنگ کا بحران پیدا ہوا ہے۔
عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ کورونا کی وباء کے دوران جب تارکینِ وطن آسٹریلیا نہیں آ رہے تھے تب بھی ہاؤسنگ کے شعبے میں قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں۔
آسٹریلوی کرکٹر نے مزید کہا ہے کہ مجھے یہ الزام مایوس کرتا ہے، آسٹریلیا تارکینِ وطن کی وجہ سے ہی بنا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب تک آپ کا تعلق فرسٹ نیشن یا آبائی نسل سے نہیں تو پھر کسی نہ کسی طرح ہم سب تارکینِ وطن ہیں، تارکینِ وطن کمیونٹی آسٹریلیا کا بہت بڑا اثاثہ ہے۔
واضح رہے کہ عثمان خواجہ 4 سال کی عمر میں والدین کے ہمراہ پاکستان سے آسٹریلیا منتقل ہو گئے تھے۔
Post Views: 1