کراچی میں ہیوی ٹریفک صرف رات 10 سے صبح 6 بجے تک چلے گا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کراچی میں ہیوی ٹریفک کے صبح 6 سے رات 10 بجے تک شہر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔کمشنر کراچی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق شہریوں کے تحفظ اور ٹریفک کا بہاؤ یقینی بنانے کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، جس کے تحت ہیوی ٹریفک کے صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک آمدورفت پر پابندی ہو گی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رات 10 سے صبح 6 بجے تک ہیوی ٹریفک کو شہر میں داخلے کی اجازت ہو گی۔کمشنر کراچی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پابندی کا اطلاق ادویات، پانی، خوردنی تیل لے جانے والی گاڑیوں پر نہیں ہو گا۔خیال رہے کہ کراچی میں دن دیہاڑے ڈمپروں کی جانب سے موٹر سائیکل سواروں اور دیگر گاڑیوں کو ٹکر مارنے کے مختلف حادثات میں رواں سال اب تک 108 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ حادثات کے بعد مشتعل افراد کی جانب سے گاڑیوں کو جلائے جانے کے متعدد واقعات بھی رپورٹ ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ہیوی ٹریفک کی جانب سے بجے تک
پڑھیں:
سرینگر میں ٹریبونل کی عوامی ایکشن کمیٹی پر پابندی معاملے کی سماعت یکم اگست سے ہوگی
ٹریبونل کے رجسٹرار کیجانب سے جاری نوٹس میں عوام سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ اس پابندی کے حق یا مخالفت میں کوئی شہادت یا مواد پیش کرنا چاہتے ہوں تو وہ 29 جولائی کی دوپہر تک حلف نامہ جمع کرائیں۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سچن دتہ کی سربراہی میں غیر قانونی سرگرمیاں (روکتھام) سے متعلق ٹریبونل یکم اور 2 اگست کو سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں عوامی ایکشن کمیٹی کو غیر قانونی تنظیم قرار دئے جانے کے حکومتی فیصلے کا جائزہ لے گا۔ یہ کارروائی "یو اے پی اے 1967" کے تحت انجام دی جا رہی ہے، جس کے تحت حکومت کسی تنظیم کو ملک کی خودمختاری و سالمیت کے لئے خطرہ قرار دے کر پابندی عائد کر سکتی ہے۔ ٹریبونل کے رجسٹرار ڈاکٹر سُمیدھ کمار سیٹھی کی جانب سے جاری نوٹس میں عوام سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ اس پابندی کے حق یا مخالفت میں کوئی شہادت یا مواد پیش کرنا چاہتے ہوں تو وہ 29 جولائی 2025ء کی دوپہر 2 بجے تک حلف نامہ جمع کرائیں۔ نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ پیش کردہ افراد پر جرح بھی ہوسکتی ہے اور یہ عوامی شمولیت یو اے پی اے کے تحت ٹریبونل کے قانونی دائرہ کار کا اہم حصہ ہے۔
یاد رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کو مارچ 2025ء میں بھارتی حکومت نے اطلاع نمبر S.O.1115(E) کے تحت کالعدم (تنظیم) قرار دیا تھا، جو بعد میں 3 اپریل کو گیزٹ آف انڈیا میں بھی شائع ہوا۔ عوامی ایکشن کمیٹی 1960ء کی دہائی میں مرحوم میرواعظ کشمیر مولوی محمد فاروق نے قائم کی تھی اور اب یہ ان کے فرزند اور موجودہ میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کے زیر سربراہی تھی۔ مولوی عمر فاروق آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے بھی چیئرمین ہیں۔ ٹریبونل کی حتمی سفارشات طے کریں گی کہ آیا حکومتی پابندی برقرار رہے گی یا نہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مارچ میں ہی عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی عائد کردی تھی جس کی سربراہی مولانا مسرور عباس انصاری کررہے ہیں۔