آئی ایف سی پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کیلیے20 ارب ڈالر اکٹھا کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بینک گروپ (WBG) کے نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ایگزیکٹو نائب صدر مختار ڈیوپ کی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان میں IFC کے جاری اور ممکنہ و متوقع اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ اور وزارت خزانہ و اقتصادی امور کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر اعظم نے ورلڈ بینک گروپ کی پاکستان میں حال ہی میں 40 بلین امریکی ڈالر کے بے مثال عزم کے ساتھ جاری کردہ دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) (2026-2035) کے اجرا کو سراہا۔ اس میں انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (IDA) اور بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی (IBRD) کے ذریعہ 20 بلین امریکی ڈالر کا آسان شرائط کا قرضہ شامل ہوگا۔ آئی ایف سی پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مزید 20 بلین امریکی ڈالر اکٹھا کرے گا۔
وزیراعظم نے پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور پورٹ فولیو کو بڑھانے میں IFC کے کردار کو سراہا۔ وزیرِ اعظم نے IFC کی پاکستان میں بنیادی ڈھانچے، مواصلات و آمد و رفت، بڑے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی، موسمیاتی لچک، شعبہِ صحت اور پانی اور صفائی سمیت کلیدی شعبوں کے تحت اپنے تعاون کو بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے ترقیاتی عمل میں نجی شعبے کی زیادہ سے زیادہ شرکت اور اسے مزید مؤثر بنانے کے لیے دیگر کثیر جہتی اداروں کے نجی شعبے کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کیلئے بھی IFC کی حوصلہ افزائی کی.
وزیراعظم نے برآمدات کے ذریعے ملکی ترقی پر توجہ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کی معیشت کے پورے ایکو سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیرِ اعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ڈیجیٹلائزیشن کی جاری کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔
مختار ڈیوپ نے سڑکوں اور بجلی کے شعبوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کیلئے نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اضافے کی ضرورت کو اجاگر کیا، انہوں نے بالخصوص ٹرانسمیشن لائنوں، ہوائی اڈوں کی خدمات، گندم کے ذخیرہ کرنے کے بنیادی ڈھانچے بشمول سائلوز کی برآمدات میں سہولت فراہم کرنے میں نجی شعبے کے کردار کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔
ملاقات میں پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے صحت مند افرادی قوت کے لیے پانی، صحت اور صفائی ستھرائی میں نجی سرمایہ کاری کے جامع نظام کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی گئی جس میں مطلوبہ سماجی تحفظات ہیں۔
مختار ڈیوپ نے آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کی جاری کامیاب معاشی اصلاحات کے پروگرام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی متحرک قیادت میں پاکستان میں نجی شعبے کے آپریشنز کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی حکومت کی کوششوں سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو پاکستان میں نجی شعبے کے لیے آئی ایف سی کی جانب سے حکومت کی ترجیحات سے ہم آہنگ حمایت جاری رکھنے کا بھی یقین دلایا۔
وزیراعظم نے افرادی قوت بالخصوص پاکستان کے نوجوانوں کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختلف پروگرامز کو ڈیزائن کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو مختلف اقدامات کے ذریعے پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جار ہی ہے۔ مختار ڈیوپ نے حکومت کے ترجیحی شعبوں پر آئی ایف سی کی توجہ کو مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور پاکستان میں آئی ایف سی کی اقدامات کے حوالے سے مسلسل حمایت پر وزیراعظم اور حکومت کے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نجی شعبے کی سرمایہ کاری پاکستان میں نجی شعبے میں نجی شعبے کی نجی شعبے کے آئی ایف سی کو بڑھانے کی ضرورت انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
بلیو اکانومی پاکستان کی اقتصادی بحالی کا اگلا محاذ ہے، وزیراعظم
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلیو اکانومی پاکستان کی اقتصادی بحالی کا اگلا محاذ ہے، یہ معاشی ترقی اور علاقائی رابطہ کاری کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
اسلام آباد میں انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کی سافٹ لانچ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی میری ٹائم ایکسپو کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کا انعقاد خوش آئند ہے، میں وزیر بحری امور جنید چوہدری اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کو اس اہم ایونٹ کے انعقاد کو ممکن بنانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ ہمارے قومی دفاع کے آرکیٹیکچر میں ہمیشہ ایک مضبوط ستون کے مانند کھڑی رہی ہے، چاہے وہ 1965 کا عظیم دوارکا آپریشن ہو یا حالیہ بھارتی مس ایڈوینچر ہو، پاک بحریہ نے ہمیشہ پروفیشنل ازم کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی امن، علاقائی استحکام، اور عالمی اصولوں کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے، جو ہماری بحری سفارت کاری کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں، حال ہی میں منعقد ہونے والی ’ امن’ مشق، جس میں 60 ممالک نے شرکت کی، اس غیر متزلزل عزم کا بھرپور اظہار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلیو اکانومی پاکستان کی اقتصادی بحالی کا اگلا محاذ ہے، عالمی بلیو اکانومی کا حجم کھربوں ڈالر ہے اور اگر پاکستان اس کا ایک جزو بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو یہ اس کی معاشی ترقی اور علاقائی رابطہ کاری کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بلیو اکانومی مواقع کا ایک جھرمٹ ہے، تجارتی بحری جہازرانی سے لے کر ماہی گیری،جہاز سازی اور ری سائیکلنگ سے لے کر قابل تجدید توانائی، ساحلی سیاحت سے لے کر آف شور آبی زراعت تک، ہمیں ان تمام امکانات سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سالانہ فریٹ چارجز تقریباً 7 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، لہٰذا پاکستانی شپنگ کمپنیوں اور غیر ملکی لائنرز کے درمیان صحت مند مقابلہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں وزیرِ بحری امور جنید چوہدری، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ان کی ٹیم اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے گزارش کرتا ہوں کہ مل کر قدم بڑھائیں، کوششوں کو مربوط کریں اور پاکستان کی بحری طاقت کو ایک نئی جہت دیں۔
مزیدپڑھیں:ایران اسرائیل تنازع: امریکی بحری بیڑہ بحیرہ جنوبی چین سے مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ