ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت )ٹنڈوجام میں ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز حیدرآباد ریجن کی جانب سے نجی اسکولوں کی آن لائن رجسٹریشن اور پروفائلنگ کے حوالے سے ایک اہم سیمینار منعقد کیا گیا۔ یہ سیمینار مقامی ہال میں منعقد ہواجہاں خطے کے مختلف نجی تعلیمی اداروں پرنسپل اساتذہ اور منتظمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی سیمینار کے دوران ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز حیدرآباد ریجن، سید نوید علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام حکومت سندھ کی ہدایات کے مطابق اٹھایا گیا ہے جس کا مقصد نجی اسکولوں کے ڈیٹا کو ڈیجیٹلائز کرنا اور تعلیمی اداروں کی درست معلومات کو ایک مرکزی نظام میں محفوظ کرنا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ سیکرٹری تعلیم زاہد علی عباسی اور ایڈیشنل ڈائریکٹر رافعہ جاوید ملاح کی ہدایات پر حیدرآباد ریجن کے نجی اسکولوں کی رجسٹریشن کے لیے ایک جدید ویب پورٹل متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے اسکولوں کے پرنسپلز کو ہدایت دی کہ وہ اپنے ادارے کی تفصیلات 25 فروری 2025ء تک لازمی طور پر ویب پورٹل پر جمع کرائیں تاکہ ان کے اسکول کا ڈیٹا رجسٹرڈ اور محفوظ ہوسکے۔ اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران علی کنبھر نے جدید ٹیکنالوجی اور ملٹی میڈیا سلائیڈز کی مدد سے اسکول سربراہان کو ویب پورٹل کے استعمال اور رجسٹریشن کے طریقہ کار کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔انہوں نے اسکولوں کی آن لائن رجسٹریشن کے فوائد اور اس کے عمل کو آسان بنانے کے لیے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ سیمینار میں آل پرائیوٹ انسٹیٹیوشنز آرگنائزیشن سندھ کے مرکزی چیئرمین احسن حمید سمیت معروف تعلیمی ماہرین اور نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر صدیق کوریجو، عبداللہ خان اشعر جبران عباسی شیر علی راجپوت شعیب راجپوت ریحان محمود آرائیں سنیل کمارآصف اقبال زہرہ عمران نائلہ پھلن انیلا میمن نجمہ ببر اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔ تقریب کے اختتام پر شرکا نے حکومت سندھ کے اس اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ آن لائن رجسٹریشن کا یہ نظام نجی تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ن لائن رجسٹریشن رجسٹریشن کے

پڑھیں:

آلائشیں اٹھانے کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے: میئر کراچی

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب—فائل فوٹو

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے آج نمائش چورنگی پر کے جی اے گراؤنڈ کلیکشن پوائنٹ کا دورہ کیا۔

اس موقع پر ایم ڈی سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ طارق نظامانی نے میئر کراچی کو بریفنگ دی۔

میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا کہ شہر کی صورتِ حال اس وقت کنٹرول میں ہے، شہریوں کی شکایات ہنگامی بنیادوں پر دور کی جا رہی ہیں۔ 

میئر کراچی نے کہا کہ میں جناح ٹاؤن میں اس وقت کلیکشن پوائنٹس پر موجود ہوں، گلیوں سے آلائشیں اٹھا کر کے جی اے گراؤنڈ لاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شرافی گوٹھ، گوند پاس، جام چاکرو پر ہم نے خندقیں کھودی ہیں، لوگ جوش و خروش کے ساتھ قربانی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔ 

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 3396 سے زائد مشینیں اس وقت شہر میں کام کر رہی ہیں، 11 ہزار سے زائد سینٹری ورکرز آپریشن میں تعینات کیے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ صبح ساڑھے 6 بجے سے آپریشن کا آغاز کر دیا تھا، 8200 ٹن آلائشوں کو اب تک دفن کیا جا چکا ہے۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ صبح سے اب تک مختلف علاقوں کا دورہ کیا ہے، گرومندر، لیاقت آباد، اولڈ سٹی ایریا اور کیماڑی کا دورہ کیا ہے۔ 

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اگلے 3 روز ہمارے لیے بڑا چیلنج ہیں، جہاں جہاں کمی کوتاہی دیکھی اس کے اوپر ایکشن لیا، ایڈیشنل آئی جی سے رابطہ کیا ہے کہ وہ ہر ایس ایچ او کو پابند کریں۔

انہوں نے کہا کہ لیاقت آباد میں کچھ جگہ مسائل نظر آئے متعلقہ حکام کو شوکاز دیے ہیں، جو کنٹریکٹر کمی کوتاہی کرے گا اس کے اوپر ایکشن لیں گے۔ 

میئر کراچی نے کہا کہ آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کا آپریشن رات گئے تک چلتا رہے گا، شہری ساتھ دیں گے تو ہم آپریشن کو کامیاب بنا سکیں گے، ہزاروں کی تعداد میں آلائشیں کے جی اے گراؤنڈ میں پڑی ہیں، شہر میں جہاں جہاں آلائشیں ہیں ہم اٹھا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • پنجاب میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • پنجاب میں نان رجسٹرڈریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • پنجاب میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • پنجاب میں ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • بلوچستان میں کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں تعلیمی اداروں میں واپس کیسے لایا جاسکتا ہے؟ (Eid Story)
  • آلائشیں اٹھانے کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے، میئر کراچی
  • خارکیف کی کثیرالمنزلہ، نجی رہائشی اور تعلیمی عمارات پر روس کا مہلک حملہ
  • آلائشیں اٹھانے کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے: میئر کراچی
  • تعلیمی اداروں میں امتحانات ختم کر دینا چاہییں؟