گاڑیوں اورموٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن میں بڑا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
علی ساہی :گزشتہ مالی سال کے دوران گاڑیاں اورموٹر سائیکلیں مہنگی ہونے کے باوجود رجسٹریشن میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ مالی سال کے دوران سال تئیس چوبیس کی نسبت گاڑیوں کی رجسٹریشن میں 30فیصدجبکہ موٹرسائیکلوں کی رجسٹریشن میں 20فیصد اضافہ ہوا جس کی مد میں ایکسائز نے خزانے کو10 ارب روپے اضافی جمع کروائے،گزشتہ مالی سال میں ساڑھےدس لاکھ موٹرسائیکلیں اور1لاکھ انتالیس ہزارگاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں جبکہ مالی سال تئیس چوبیس میں ساڑھے 8لاکھ رجسٹرڈ ہوئی تھیں۔
اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال میں92 ہزارگاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں جبکہ مالی سال تئیس 24میں ساڑھے68 ہزاررجسٹرڈ ہوئی تھیں،گزشتہ مالی سال میں 47ہزار7سوکمرشل گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں جبکہ تئیس چوبیس میں ساڑھے39ہزار رگاڑیاں جسٹرڈ ہوئی تھیں۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال میں ساڑھے 29ارب جبکہ مالی سال تئیس چوبیس میں ساڑھے19 ارب وصول کئے تھے۔
ایکسائزحکام کے مطابق رواں مالی سال میں رجسٹریشن میں مزید اضافہ متوقع ہے اور 32سے 35ارب تک وصولیاں ہونے کاامکان ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: گزشتہ مالی سال میں تئیس چوبیس سال تئیس
پڑھیں:
گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
کراچی:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں انفرااسٹرکچر کی ناقص صورت حال پر حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ملائیشیا سے واپس پر کراچی میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ کراچی کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، اس حالت پر افسوس ہوتا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نا اہل بھی ہے اور بددیانت بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، کراچی کی ترقی کا ایک ہی راستہ ہے مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے، ریڈ لائین فراڈ پروجیکٹ چند ہزار لوگوں کے لیے ریڈ تنگ کردی گئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ سے لاکھوں لوگ گزرتے ہیں جن کی زندگی مشکل بنا دی گئی ہے، ملک میں حقیقی اپوزیشن کا کردار صرف جماعت اسلامی ادا کررہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، اگلے فیز میں ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، جماعت اسلامی عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نازک معاملہ ہے، بذریعہ پنجاب لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں وڈیرہ شاہی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہی ہے، سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے۔
خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ متناسب نمائندگی کا طریق انتخاب لاگو ہونا چاہیے، جماعت اسلامی لینڈ ریفارمز کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے۔