نسیم کا جڑواں بھائی بھارت میں مل گیا، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
قومی ٹیم فاسٹ بولر نسیم شاہ کا جڑواں بھائی بھارت میں مل گیا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں پاکستانی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ کے ہمشکل کو دیکھا جاسکتا ہے۔
نسیم شاہ سے مشابہت رکھنے والا شخص یوٹیوب شو انڈیا گاٹ لیٹنٹ سے متعلق تنازع پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی سے قبل احمد شہزاد نے محمد رضوان پر بڑا الزام عائد کردیا
تاہم لوگوں کی توجہ ان کے بیان سے زیادہ ان کی نسیم شاہ سے حیرت انگیز مشابہت پر مرکوز ہے۔
وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں نسیم شاہ کے ہمشکل شخص نے اظہار ناراضی کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا گاٹ لیٹنٹ جیسے موضوعات پر غیر ضروری توجہ دی جا رہی ہے، جبکہ اصل مسائل جیسے مہنگائی، آلودگی اور بے روزگاری پسِ پشت ڈال دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: سابق کپتان نے بابراعظم سے اوپننگ کروانے کی مخالفت کردی
سوشل میڈیا پر مزاحیہ ردِ عمل
ان کے سنجیدہ موقف کے باوجود سوشل میڈیا صارفین کی توجہ صرف ایک چیز پر مرکوز رہی اور وہ ان کی نسیم شاہ سے مشابہت۔
ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ یہ بالکل نسیم شاہ کا بھائی لگ رہا ہے۔ دوسرے نے حیرت سے لکھا کہ کیا یہ نسیم شاہ ہی ہیں یا کوئی اور؟، کچھ کرکٹ مداح تو کنفیوژ بھی ہوگئے اور سمجھے کہ یہ اصل میں نسیم شاہ ہی ہیں۔
ایک صارف نے مشورہ دیا کہ نسیم شاہ، بھائی انڈین ایشوز چھوڑو، چیمپئنز ٹرافی پر دھیان دو۔
دوسرے نے ہنستے ہوئے لکھا کہ نسیم شاہ، بولنگ پر دھیان دو بھائی۔
"نسیم شاہ کے بچھڑے بھائی" کا نیا لقب
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نسیم شاہ
پڑھیں:
گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، ن لیگ معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے، سعید غنی
خصوصی گفتگو میں وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ اگر پانی میسر نہیں ہوگا تو سب سے زیادہ متاثر کسان ہوں گے، سندھ کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، اگر کینالز بن گئیں تو پورے سندھ کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا، پنجاب ایشو کو گندم کی طرف لے کر جا رہا ہے، اصل ایشو گندم کا نہیں پانی کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر بلدیات اور پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی نے کہا ہے کہ گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، مسلم لیگ (ن) معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ خصوصی گفتگو میں سعید غنی نے کہا کہ کسی وزیر کو کینالز سے زیادہ گندم کا مسئلہ لگتا ہے تو کیا کہہ سکتا ہوں، ہم کینالز پر بات کرتے ہیں وہ ہمیں گندم کی طرف لے کر جانا چاہتے ہیں، ن لیگ کے کچھ لوگ جو مسئلہ چل رہا ہے اس میں پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم جو لڑائی لڑ رہے ہیں وہ کسانوں کیلیے ہے، پنجاب میں 80 فیصد زیر زمین پانی قابل کاشت ہے جبکہ سندھ میں 90 فیصد پانی کھارا ہے جو قابل کاشت نہیں ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ چولستان کے کینال کی داستان نگراں دور حکومت میں شروع ہوئی، کینالز کا مسئلہ عوامی ہے اس لیے لوگ خود نکل رہے ہیں، سندھ اسمبلی نے کینالز کے خلاف قرارداد منظور کی، ایکنک نے کینالز کی منظوری دی اس کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پانی میسر نہیں ہوگا تو سب سے زیادہ متاثر کسان ہوں گے، سندھ کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، اگر کینالز بن گئیں تو پورے سندھ کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا، پنجاب ایشو کو گندم کی طرف لے کر جا رہا ہے، اصل ایشو گندم کا نہیں پانی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا اختیار وزیر اعظم کے پاس بھی نہیں ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری سے کینالز منصوبے کی منظوری لی جا سکتی تھی اور نہ ہی ان کے پاس منظوری کا اختیار تھا۔