Al Qamar Online:
2025-09-18@12:02:32 GMT

بدین ،مولانا طارق جمیل فائونڈیشن کے تحت اجتماعی شادیاں

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

بدین (نمائندہ جسارت )مولانا طارق جمیل فائونڈیشن کے جانب سے بدین میں 50 اجتماعی شادیوں کی سادہ و پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ای او احتشام الحق قریشی نے کہا کہ نسل انسانیت کے بقا کے لئے میاں بیوی کا رشتہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا 1982ء میں مولانا طارق جمیل نے اپنے گاؤں میں شادی کے انتظار میں ایک جوڑے کی شادی کے لیے 5 ہزار روپے دئے اور وہاں سے خدمت کا سلسلہ شروع ہوا 2019 ء میں باقاعدہ طور پر فائونڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا فائونڈیشن کا مقصد بلا تفریق انسانیت کی خدمت جس میں صحت طبی لیبارٹری تعلیم اسکالرشپ ایمبولینس سروس اور دیگر فلاحی عوامل شامل ہیں میں مصروف عمل ہیں پھلے فائونڈیشن نے پنجاب میں فلاحی کاموں کی ابتدا کی صوبہ سندھ میں بھی سیکڑوں لوگ محض محدود آمدنی کے باعث نکاح کے حق سے محروم تھے فائونڈیشن نے بدین جو کہ ٹیل میں ہونے اور پسماندہ علاقہ ہے میں 50 اجتماعی شادیاں کراکے ابتدا کردی ہے جس میں ہر ایک جوڑے کے لیے دعائوں کے ساتھ ضروریات زندگی کی معیاری اشیا بطور جہیز کے طور پر پیش کی گئی ہے جو ان کی روز مرہ کی زندگی میں مزید آسانیاں پیدا کریں گی۔ اس موقع پر مقامی رکن سندھ اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری وومن ڈولپمنٹ اتھارٹی سندھ بی بی یاسمین شاہ نے اجتماعی شادی کی تقریب شرکت کی اور فائونڈیشن کے عمل کی تعریف کی۔ تقریب میں ریجنل منیجر محمد حارث پروگرام آفیسر محمد ریاض منیجر خوشی محمد شاہنواز پرھاڑ جوڑوں کے والدین سمیت دیگر افراد نے شرکت کی آخر میں شرکا نے بہترین کھانے میں شرکت کی۔1982ء میں مولانا طارق جمیل نے اپنے گاؤں میں شادی کے انتظار میں ایک جوڑے کی شادی کے لیے 5 ہزار روپے دیے اور وہاں سے خدمت کا سلسلہ شروع ہوا 2019 ء میں باقاعدہ طور پر فائونڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا فائویشن کا مقصد بلا تفریق انسانیت کی خدمت جس میں صحت طبی لیبارٹری تعلیم اسکالرشپ ایمبولینس سروس اور دیگر فلاحی عوامل شامل ہیں میں مصروف عمل ہیں پہلے فائونڈیشن نے پنجاب میں فلاحی کاموں کی ابتدا کی صوبہ سندھ میں بھی سیکڑوں لوگ محض محدود آمدنی کے باعث نکاح کے حق سے محروم تھے فائونڈیشن نے بدین جو کہ ٹیل میں ہونے اور پسماندہ علاقہ ہے میں 50 اجتماعی شادیاں کراکے ابتدا کردی ہے جس میں ہرایک جوڑے کے لیے دعائون کے ساتھ ضروریات زندگی کی معیاری اشیا بطور جہیز بکس کے طور پر پیش کی گئی ہے جو ان کی روز مرہ کی زندگی میں مزید آسانیاں پیدا کریں گی۔ اس موقع پر مقامی رکن سندھ اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری وومن ڈولپمنٹ اتھارٹی سندھ بی بی یاسمین شاہ نے اجتماعی شادی کی تقریب شرکت کی اور فائونڈیشن کے عمل کی تعریف کی تقریب میں ریجنل منیجر محمد حارث پروگرام آفیسر محمد ریاض پرچیز منیجر خوشی محمد شاہنواز پرھاڑ جوڑوں کے والدین نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: مولانا طارق جمیل فائونڈیشن کے فائونڈیشن نے شرکت کی شادی کے کے لیے

پڑھیں:

کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہاہے کہ کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ یہ بات انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) اسلام آباد کیمپس میں اورینٹیشن ڈے 2025 کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اورینٹیشن ڈے پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے سکالرز کاخیرمقدم کیاگیا۔ تقریب میں تعارفی سیشنز، پائیڈ کی تحقیقی کتب کی نمائش، ڈاکیومنٹریز اور انٹریکٹو پروگرامز شامل تھے تاکہ طلبہ کو اکیڈمک قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا جا سکے۔ مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور چانسلر پائیڈ پروفیسر احسن اقبال نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ پائیڈ میں داخلہ صرف تعلیمی سفر کا آغاز نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کو تحقیق، جدت اور پالیسی سے سنوارنے کا موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیڈ اپنی نوعیت کا منفرد ادارہ ہے جہاں تعلیم کے ساتھ عملی تحقیق کو یکجا کیا جاتا ہے اور طلبہ کو براہ راست حکومتی پالیسی سازی کے عمل میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وڑن 2010 اور وڑن 2025 جیسے منصوبوں کے باوجود سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا جبکہ اس کے مقابلہ میں چین، ویتنام اور بنگلہ دیش ترقی کی راہ پر آگے بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ’’چوتھی پرواز’’ پر ہے اور اس میں کامیابی کا انحصار پالیسیوں میں استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے۔انہوں نے اڑان پاکستان کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ برآمدات پر مبنی ترقی ونمو،ڈیجیٹلائزیشن،مصنوعی ذہانت،بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکنالوجی کی تبدیلی اور ماحول، موسمیاتی موزونیت کے ذریعہ سے خواک وپانی کاتحفظ،توانائی و بنیادی ڈھانچہ میں اصلاحات، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے ذریعے برابری و بااختیاری اس پروگرام کے بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے طلبہ کواعلیٰ معیار، علم کو قومی مسائل کے حل سے جوڑنے اور حوصلہ و تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کامشورہ دیتے ہوئے کہاکہ پائیڈ کے سکالرز ملک کے اگلے محققین اور پالیسی ساز ہیں جن کی دانش اور محنت پاکستان کو خوشحالی اور استحکام کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بدین: سیاف کی جانب سے سندھ پبلک سروس کمیشن میں کرپشن کے خلاف احتجاجی کیمپ میں شرکاء نعرے لگا رہے ہیں
  • پروفیسر عبدالحمید جونیجو کو پرنسپل گورنمنٹ اسلامیہ ڈگری کالج بدین تعینات کردیاگیا
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اورمالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
  • سندھ امن مارچ نواب شاہ پہنچ گیا، راشد محمود سومرو کا حکومت، ڈاکوؤں اور کرپشن پر کڑی تنقید
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز
  • اہل فلسطین کیلئے مزید امدادی سامان غزہ روانہ، مریم نواز کی تقریب میں شرکت
  • سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کیلئے وزیراعظم قطر پہنچ گئے