بدین ،مولانا طارق جمیل فائونڈیشن کے تحت اجتماعی شادیاں
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
بدین (نمائندہ جسارت )مولانا طارق جمیل فائونڈیشن کے جانب سے بدین میں 50 اجتماعی شادیوں کی سادہ و پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ای او احتشام الحق قریشی نے کہا کہ نسل انسانیت کے بقا کے لئے میاں بیوی کا رشتہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا 1982ء میں مولانا طارق جمیل نے اپنے گاؤں میں شادی کے انتظار میں ایک جوڑے کی شادی کے لیے 5 ہزار روپے دئے اور وہاں سے خدمت کا سلسلہ شروع ہوا 2019 ء میں باقاعدہ طور پر فائونڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا فائونڈیشن کا مقصد بلا تفریق انسانیت کی خدمت جس میں صحت طبی لیبارٹری تعلیم اسکالرشپ ایمبولینس سروس اور دیگر فلاحی عوامل شامل ہیں میں مصروف عمل ہیں پھلے فائونڈیشن نے پنجاب میں فلاحی کاموں کی ابتدا کی صوبہ سندھ میں بھی سیکڑوں لوگ محض محدود آمدنی کے باعث نکاح کے حق سے محروم تھے فائونڈیشن نے بدین جو کہ ٹیل میں ہونے اور پسماندہ علاقہ ہے میں 50 اجتماعی شادیاں کراکے ابتدا کردی ہے جس میں ہر ایک جوڑے کے لیے دعائوں کے ساتھ ضروریات زندگی کی معیاری اشیا بطور جہیز کے طور پر پیش کی گئی ہے جو ان کی روز مرہ کی زندگی میں مزید آسانیاں پیدا کریں گی۔ اس موقع پر مقامی رکن سندھ اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری وومن ڈولپمنٹ اتھارٹی سندھ بی بی یاسمین شاہ نے اجتماعی شادی کی تقریب شرکت کی اور فائونڈیشن کے عمل کی تعریف کی۔ تقریب میں ریجنل منیجر محمد حارث پروگرام آفیسر محمد ریاض منیجر خوشی محمد شاہنواز پرھاڑ جوڑوں کے والدین سمیت دیگر افراد نے شرکت کی آخر میں شرکا نے بہترین کھانے میں شرکت کی۔1982ء میں مولانا طارق جمیل نے اپنے گاؤں میں شادی کے انتظار میں ایک جوڑے کی شادی کے لیے 5 ہزار روپے دیے اور وہاں سے خدمت کا سلسلہ شروع ہوا 2019 ء میں باقاعدہ طور پر فائونڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا فائویشن کا مقصد بلا تفریق انسانیت کی خدمت جس میں صحت طبی لیبارٹری تعلیم اسکالرشپ ایمبولینس سروس اور دیگر فلاحی عوامل شامل ہیں میں مصروف عمل ہیں پہلے فائونڈیشن نے پنجاب میں فلاحی کاموں کی ابتدا کی صوبہ سندھ میں بھی سیکڑوں لوگ محض محدود آمدنی کے باعث نکاح کے حق سے محروم تھے فائونڈیشن نے بدین جو کہ ٹیل میں ہونے اور پسماندہ علاقہ ہے میں 50 اجتماعی شادیاں کراکے ابتدا کردی ہے جس میں ہرایک جوڑے کے لیے دعائون کے ساتھ ضروریات زندگی کی معیاری اشیا بطور جہیز بکس کے طور پر پیش کی گئی ہے جو ان کی روز مرہ کی زندگی میں مزید آسانیاں پیدا کریں گی۔ اس موقع پر مقامی رکن سندھ اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری وومن ڈولپمنٹ اتھارٹی سندھ بی بی یاسمین شاہ نے اجتماعی شادی کی تقریب شرکت کی اور فائونڈیشن کے عمل کی تعریف کی تقریب میں ریجنل منیجر محمد حارث پروگرام آفیسر محمد ریاض پرچیز منیجر خوشی محمد شاہنواز پرھاڑ جوڑوں کے والدین نے شرکت کی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: مولانا طارق جمیل فائونڈیشن کے فائونڈیشن نے شرکت کی شادی کے کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
مولانا شعیب احمد کا کہنا تھا کہ اسرائیل انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کو چیلنج کر کے فلسطین کو نقشے سے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، چھوٹے بچوں کو بھوکا پیاسا مارا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر مولانا شعیب احمد نے فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل معصوم لوگوں کو بڑی بے رحمی سے قتل کر رہا ہے۔ انہوں نے پہلگام حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سب کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ دہشتگردی کے حملوں اور اس سے متعلق خبروں کو سیاسی فائدے کے لئے غلط استعمال نہ کیا جائے اور معاشرے میں نفرت اور دشمنی نہ پھیلائی جائے۔ وقف ایکٹ میں ترمیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ موضوع آج ملک میں مسلمانوں کو درپیش اہم ترین مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کی وجہ سے مساجد، مدارس اور یتیم خانے خاتمے کے دہانے پر ہیں۔ مولانا شعیب احمد نے کہا کہ وقف کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے عبوری احکامات اور تبصرے تسلی بخش ہیں۔
مولانا شعیب احمد کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کو چیلنج کر کے فلسطین کو نقشے سے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، چھوٹے بچوں کو بھوکا پیاسا مارا جا رہا ہے جو ظلم کی انتہا ہے۔ انہون نے کہا کہ ایسی صورتحال میں فلسطینیوں کے لئے خصوصی دعا کی جانی چاہیئے۔ ادھر سرینگر کی عیدگاہ میں نماز عید کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی کہا کہ فلسطین میں جو مسلمانوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، اسے فوری طور پر بند ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آج عید نماز کے دوران فلسطین کے لوگوں کی آزادی، بھلائی اور سلامتی کے لئے دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا "ہم دعا کرتے ہیں کہ فلسطین جلد ہی اسرائیلی مظالم سے آزاد ہو"۔