سال 2025 کی ٹاپ 25 بہترین ایئرلائنز کی لسٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: AirlineRatings.com کی طرف سے ایک نئی لسٹ جاری کی گئی ہے جس میں 2025 کی دنیا کی بہترین ایئر لائنز کے سالانہ ایوارڈز کے لیے ٹاپ 25 ایئر لائنز کا انتخاب کیا گیا ہے۔
ایئر لائنز کیلئے ضروری تھا کہ وہ مکمل سروس کا تجربہ پیش کریں جس میں کھانے، نمکین اور مشروبات، اکانومی سیٹ کم از کم 31 انچ، بزنس کلاس بیڈ، سیون اسٹار سیفٹی ریٹنگ اور فہرست کے معیار پر پورا اترنے کے لیے ایک مضبوط اکانومی حیثیت شامل تھی۔
لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے
جنوبی کوریا کی ایئرلائن کو مسافروں کے آرام، کھانے کی زیادہ مقدار اور شاندار اکانومی کلاس پر غیر معمولی توجہ دینے کے لیے سال کی بہترین ایئر لائن کا اعزاز دیا گیا۔
مسافروں کیلئے موزے اور آئی ماسکس سمیت، مغربی اور کورین آپشنز پر مبنی مینیو اور مسکراہٹ کے ساتھ سروس کی پیشکش نے کورین ایئر کو سرفہرست مقام دیا۔
ٹاپ 25 میں شامل سابق فاتح قطر ایئرویز، ایئر نیوزی لینڈ اور کیتھے پیسیفک کو بھی مسافروں کے آرام کی بنیاد پر ٹاپ رینک دیے گئے۔
گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت، تحقیقات شروع
یہ فہرست مسافروں کے ریویوز اور ہوابازی کے ماہرین کے تجزیوں کی بنیاد مرتب کی گئی تھی۔ درج ذیل ٹاپ 25 ایئرلائنز کی لسٹ دی جارہی ہے:
Korean Air
Qatar
Air New Zealand
Cathay Pacific
Singapore Airlines
Emirates
Japan Airlines
Qantas
Etihad
Turkish Airlines
EVA Air
Fiji Airways
Virgin Atlantic
ANA
Aero Mexico
Air Caraibes
Thai Airways
STARLUX Airlines
Vietnam Airlines
Sri Lankan Airlines
Air France
KLM (note the airline are trialling a Hybrid model on some routes)
Air Calin
Air Mauritius
Garuda Indonesia
سستے ترین آئی فون کا انتظار بلآخر ختم
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:پاکستان میں جاری مون سون اور سیلابی پانی کے باعث ریلوے انتظامیہ نے حفاظتی وجوہات کی بنا پر لاہور سے روانہ ہونے والی پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی روانگی منسوخ کر دی ہے جبکہ دیگر بڑی ٹرینوں کے روٹس میں تبدیلیاں کی گئیں اور بعض ٹرینیں متبادل راستے سے کراچی کے لیے روانہ ہوئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ خانویؐل-فیسل آباد سیکشن اور روی ندی (Ravi) کے اطراف میں سیلابی پانی سے حفاظتی خدشات پیدا ہو گئے ہیں، اس لیے بعض ریل سیکشنز بند یا محدود ٹریفک کے لیے غیر محفوظ قرار دیے گئے، اسی وجہ سے کچھ ٹرینوں کو منسوخ یا ری رُوٹ کیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ منسوخ ہونے والی ٹرینوں کے مسافروں کو دستیاب نشستوں کے تحت دیگر بر وقت چلنے والی ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے، اور جہاں ضروری سمجھا گیا وہاں ٹرینوں کے شیڈول میں ردوبدل کر کے حفاظتی راستے (لاہور-ساہیوال کے راستے) اختیار کیے گئے۔ متاثرہ مسافروں کے لیے ریلوے نے انتظامی بندوبست کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق پاکستان ایکسپریس، ملت (Millat) ایکسپریس، قراقرم (Karakoram) ایکسپریس اور بعض دیگر سروسز کو روٹس تبدیل کر کے لاہور–ساہیوال راستے سے کراچی کے لیے بھیجا گیا تاکہ خانِیوَن فیسل آباد سیکشن کے متاثرہ حصّوں سے بچا جا سکے، اسی دوران پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی کچھ شِفتیں یا پورے دن کی روانگیاں منسوخ یا معطل رہیں۔
ریلوے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلے مسافروں کی حفاظت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں اور ریلوے عملہ صورتحال کے مطابق سروسز کو دوبارہ معمول پر لانے کے لیے کام کر رہا ہے ۔
مقامی سوشل میڈیا اور چند نیوز فیڈز میں متاثرہ مسافروں نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ منسوخی کے بعد متبادل ٹرینوں میں نشستیں فوری طور پر دستیاب نہیں تھیں یا آن لائن/کاؤنٹر بکنگ میں مشکلات آئیں، جس کے باعث بعض مسافر وقتی پریشانی کا سامنا کر رہے تھے۔ البتہ ریلوے نے اس کا ازالہ کرنے اور مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔ مسافروں کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ سرکاری ہیلپ لائنز یا مقامی اسٹیشن آفس سے رابطہ کر کے تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔
ریلوے نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری ویب سائٹ pakrail.gov.pk یا متعلقہ ڈویژنل حربی دفاتر اور ہیلپ لائنز سے اپ ڈیٹس لیں۔ مقامی رپورٹس نے لاہور ڈویژن کی ہیلپ لائن نمبرز بھی شائع کیے ہیں جن کے ذریعے تازہ شیڈول اور ایمرجنسی معلومات لی جا سکتی ہیں۔
ریلوے انتظامیہ نے کہا ہے کہ جیسے ہی سیلابی پانی کم ہوگا اور ٹریکس کی حفاظت کی یقین دہانی ہوجائے گی، متأثرہ سیکشنز کی مرمت/معائنہ کر کے سروسز کو معمول پر لایا جائے گا۔ مسافروں کے تحفظ اور روانی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی عملہ اور مسافر سہولت اسٹاف اسٹیشنز پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔