بانی پی ٹی آئی سنجیدہ ہیں تو وزیراعظم کو خط لکھیں: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
نارووال: وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی معاملات کا مرکزی ڈاکخانہ وزیراعظم کا دفتر ہوتا ہے، اگر بانی پی ٹی آئی سنجیدہ ہیں تو وزیراعظم کو خط لکھیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ تجاویز، شکایات ہیں تو خط لکھیں، بار بار آرمی چیف کو خط لکھ کر فوج کو سیاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خط لکھنے والوں کو فوج کی سیاسی مداخلت کا 2018 میں چسکا پڑا، جس طرح اس وقت انہیں دھاندلی کے ذریعے اقتدار ملا وہ سمجھتے ہیں دوبارہ اس طرح اقتدار میں آ سکتے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ فوج کے ترجمان بھی کہہ چکے ہیں انہیں دوبارہ کسی سیاسی تجربہ میں شامل نہیں ہونا، بار بارخط لکھ کر فوج کو سیاست میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو اس موقف کی نفی ہے جو کہتے ہیں میں بڑا سول حکمرانی کا چیمپئن ہوں۔
انہوں نے کہا کہ خط لکھنے والے چاہتے ہیں ان کو ایک بیساکھی مل جائے اس بیساکھی سے دوبارہ اقتدار تک پہنچ جائیں، تحریک انصاف کی ساری سیاست کرپشن کے خلاف تھی لیکن انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ کا ڈاکہ پاکستان کے خزانے پر ڈالا ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی چوری کا دستاویزی ثبوت ملا ہے، وکیل علی ظفر، سلمان اکرم راجہ جیسے بڑے وکیلوں پر حیرت ہے کس طرح چوری کے مقدمہ کے وکیل بن کر قوم کے سامنے بیچ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اندھے کو بھی معلوم ہے یہ ڈاکہ، چوری ہے، ملک کا خزانہ لوٹا ہے، اس کی معافی پوری دنیا میں ہے نہ امریکہ، برطانیہ، جرمنی میںم کوئی لیڈر ایسی چوری کرے تو ساری عمر کے لئے سیاست سے باہر ہو جاتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے نے کہا کہ
پڑھیں:
ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
اپنے ایک بیان میں IAEA کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ نہ تو ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ نے IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ انہوں نے تہران-واشنگٹن غیر مستقیم مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اس معاہدے کا حصہ نہیں تاہم اگر یہ معاہدہ ہو جاتا ہے تو ہم اس کی تائید کریں گے اور اس کے نفاذ کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے اس معاہدے کی کامیابی کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا، جس سے کشیدگی میں کمی آئے گی۔ رافائل گروسی نے ان مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ میں امریکی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ "اسٹیو ویٹکاف" سے رابطے میں ہوں لیکن مجھے نہیں معلوم کہ ان مذاکرات کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی فریق بھی مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور وہ کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔
آئی اے ای اے کے سربراہ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ رافائل گروسی نے مزید کہا کہ میں مشرق وسطیٰ سمیت دنیا کے تمام ممالک سے چاہتا ہوں کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہوں۔ دوسری جانب گزشتہ شب ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے آئی اے ای اے کے سربراہ سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور انہیں مذاکرات کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔ جس پر ڈائریکٹر IAEA نے ایران کے ذمہ دارانہ طرز عمل کی تعریف کی۔ انہوں نے مذکراتی عمل میں کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔