UrduPoint:
2025-06-09@19:33:26 GMT

میران شاہ، شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں چار فوجی ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

میران شاہ، شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں چار فوجی ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 فروری 2025ء) پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ آئی ایس پی نے بتایا ہے کہ خیبر پختونخوا میں شدت پسندوں کی طرف سے کیے گئے ایک حملے میں چار فوجی مارے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جوابی کارروائیوں میں پندرہ جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالہ اور جنوبی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ میں جنگجوؤں کے ساتھ شدید جھڑہیں ہوئیں، جن میں شدت پسندوں کو پسپا کر دیا گیا۔

ہتھالہ میں نو شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ میران شاہ میں چھ جنگجو مارے گئے۔ فوج کے بیان کے مطابق میران شاہ میں کی گئی کارروائی میں جنگجوؤں کے حملوں میں چار فوجی بھی مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف کارروائی جاری ہے تاکہ ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

مزید کہا گیا ہے کہ ان کارروائیوں میں سکیورٹی فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

اسلام آباد میں قائم تحقیقاتی گروپ سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کے مطابق سن 2024 میں پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں 1,600 سے زائد افراد مارے گئے، جو تقریباً ایک دہائی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں تھیں۔

دہشت گردی کے زیادہ تر واقعات افغانستان اور ایران سے متصل پاکستان کے مغربی سرحدی علاقوں میں ہوئے۔

میران شاہ میں فوجی اڈے پر حملہ

یہ حملہ جنوبی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ میں واقع ٹل فورٹ پر مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے کیا گیا۔

ایک انٹیلی جنس اہلکار نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر خبر رساں اداے اے ایف پی کو بتایا، "دو درجن سے زائد مسلح شدت پسندوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا۔" پاکستان فوج کا ردعمل کیا ہے؟

آئی ایس پی آر نے تصدیق کی کہ میران شاہ میں جھڑپ کے دوران ایک افسر سمیت چار فوجی مارے گئے ہیں جبکہ جوابی کارروائی میں چھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

فوجی بیان کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا گیا۔ تاہم اس بارے میں کچھ نہ کہا گیا کہ آیا ان شدت پسندوں کے جواب میں کارروائی کی گئی تھی۔

تاحال کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ یاد رہے کہ اس ماہ کے اوائل میں وہاں کیے گئے ایک حملے میں کم از کم 18 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری علیحدگی پسند دہشت گردوں نے قبول کی تھی۔

دسمبر کے آخر میں پاکستانی طالبان نے افغانستان کی سرحد کے قریب ایک فوجی چوکی پر حملے کا دعویٰ کیا تھا، جس میں انٹیلی جنس اہلکاروں کے مطابق 16 فوجی مارے گئے تھے۔

پاکستان کا افغانستان پر الزام

اسلام آباد حکومت نے تشدد میں اضافے کا الزام افغان سرحد پر موجود دہشت گرد گروہوں پر لگایا ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ افغان طالبان حکومت پاکستانی طالبان جیسے گروہوں کو اپنی سرزمین سے حملے کرنے سے روکنے میں ناکام رہی ہے۔

تاہم کابل میں طالبان حکام ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، ’’افغان طالبان کی حکومت پاکستانی طالبان کو لاجسٹک، آپریشنل سہولیات اور مالی مدد فراہم کر رہی ہے، جو پاکستان کی سکیورٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔''

اے ایف پی (ع ب/ ش ر)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میران شاہ میں شدت پسندوں کے گیا ہے کہ کے مطابق چار فوجی

پڑھیں:

طالبان کا مغرب نواز شہریوں کیلیے عام معافی کا اعلان؛ افغانستان واپس آنے کی دعوت

افغانستان میں طالبان حکومت نے عید الاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کردیا ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیراعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کے لیے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوگا، ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ مزید برآں انھوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنے والے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔

وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہوگا جنہوں نے آنے والے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔

عام معافی کا اعلان عید الاضحیٰ کے موقع پر ایسے وقت میں کیا گیا جب کئی افغان بیرونِ ملک پناہ گزین یا مہاجر کے طور پر رہ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
  • غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
  • حافظ آباد: شوہر کے سامنے خاتون کے گینگ ریپ میں ملوث تیسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
  • طالبان کا مغرب نواز شہریوں کیلیے عام معافی کا اعلان؛ افغانستان واپس آنے کی دعوت
  • کولمبیا میں صدارتی امیدوار پر قاتلانہ حملہ، حالت تشویشناک
  • حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ، تیسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
  • کولمبیا میں صدارتی امیدوار میگوئل اوریبے پر قاتلانہ حملہ، حالت تشویشناک
  • یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی
  • لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر  پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان
  • اسرائیلی حملوں کی مذمت، مشکل گھڑی میں لبنان کے ساتھ ہیں، دفتر خارجہ پاکستان