افغانستان کے ساتھ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کیے جائیں، گنڈا پور کی قیادت میں اکابرین کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
افغانستان کے ساتھ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کیے جائیں، گنڈا پور کی قیادت میں اکابرین کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی قیادت میں منعقد سیاسی و مذہبی اکابرین کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ افغانستان کے ساتھ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کیے جائیں اور اعلان کیا گیا کہ اس مقصد کے لیے ایک جرگہ تشکیل دیا جائے گا جو سرحدی علاقوں میں امن کے قیام کے لیے مثر کردار ادا کرے گا۔
پشاور میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور متحدہ علما بورڈ خیبر پختونخوا کے قائدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں موجودہ ملکی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا اور قومی اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کرم کے علاقے میں فرقہ وارانہ تنازع کے حوالے سے کہا کہ یہ درحقیقت فرقہ واریت کا مسئلہ نہیں بلکہ کچھ عناصر اپنے مفادات کے لیے حالات خراب کر رہے ہیں۔ تاہم صوبائی حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں وہاں صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ملک میں آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنا کر ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف مثر آواز اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت سنگین چیلنجز سے دوچار ہے اور ایسی صورتحال میں تمام سیاسی و مذہبی قیادت کا یکجا ہونا ایک خوش آئند قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی مسائل کے حل کے لیے یہ مشاورتی مجلس وسیع تر قومی اتحاد کی بنیاد فراہم کرے گی۔
وزیر اعلی نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ مسائل کا حل اسلامی تعلیمات اور اخلاقی اقدار کی پاسداری میں مضمر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام سیاسی اختلافات کے باوجود قومی مفاد کے معاملات پر سب کو متحد ہونا ہوگا۔وزیر اعلی نے خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ کئی چیلنجز سے نبرد آزما ہے اور اس میں بیرونی سازشوں کا بھی عمل دخل ہے۔ انہوں نے فرقہ واریت، لسانیت اور علاقائیت کو مسائل کی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان عناصر سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کرنا ہوں گے۔
وزیر اعلی نے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت وزیر اعلی، سیاسی کارکن اور پاکستانی شہری، وہ ان تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کے لیے ملکر چلنے کی پیشکش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-24
پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک )خیبر پختونخوا میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلی فون پر رابطے کرکے امن و امان کی صورتحال پر سیاسی جماعتوں کو ساتھ چلنے کی پیشکش کر دی۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے مولانا فضل الرحمٰن، آفتاب شیرپاؤ، ایمل ولی خان کو ٹیلی فون کیا، انہوں نے سراج الحق، امیر مقام، اور محمد علی شاہ باچا سے بھی رابطہ اور قیام امن کے حوالے سے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر چلنے کی پیشکش کی۔ اسی طرح گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے درمیان بھی دوریاں ختم ہونے لگی ہیں۔ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے گورنر فیصل کریم کنڈی سے ملاقات کرکے انہیں سیکیورٹی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے خبر سامنے آئی تھی کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں سابق وزرائے اعلیٰ، گورنرز، علمائے کرام، مشران، سول سوسائٹی، وکلا اور اہم شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پشاور میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا تھا، جس میں چیئرمین بیرسٹرگوہر، وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی، جنید اکبر، اسد قیصر و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا تھا، اور ہنگو بم دھماکے کے واقعے پر اظہارِ افسوس اور شہید پولیس اہلکاروں کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی تھی، اجلاس کے شرکا نے پولیس کی قربانیوں کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا تھا۔