کراچی: حکومت کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اختیارات محدود کرنے کے فیصلے کو بزنس کمیونٹی نے سراہا ہے، جبکہ پاکستان بزنس کونسل نے اس اقدام کو ملکی معیشت کے لیے مثبت قرار دیا ہے۔

پاکستان بزنس کونسل نے اپنے بیان میں کہا کہ ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی اور ٹیکس وصولی کو الگ کرنا ایک دیرینہ مطالبہ تھا، جس سے ملک میں ٹیکس نظام میں شفافیت اور بہتری آئے گی۔ کونسل کا کہنا تھا کہ تاجروں اور صنعت کاروں کے لیے یہ ایک خوش آئند پیش رفت ہے، کیونکہ اس سے کاروباری ماحول مزید سازگار ہوگا۔

بزنس کمیونٹی کے مطابق وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم ہونے والا نیشنل ٹیکس پالیسی یونٹ ٹیکس نیٹ کو وسعت دے گا اور بہتر حکمت عملی کے ذریعے معیشت کو مزید مستحکم کرنے میں مدد دے گا۔ توقع ہے کہ جلد ہی پالیسی ایڈوائزری بورڈ بھی تشکیل دیا جائے گا، جس میں بزنس کمیونٹی سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر ایف بی آر سے اہم اختیارات واپس لیتے ہوئے ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا ہے، جو وزارت خزانہ کے ماتحت ہوگا۔ اس اقدام کے تحت ایف بی آر صرف ٹیکس وصولی کا کام انجام دے گا، جبکہ ٹیکس پالیسی سازی کا اختیار وزارت خزانہ کو منتقل کر دیا گیا ہے۔

ماہرین معاشیات کے مطابق یہ تبدیلی ملکی معیشت کے لیے مثبت ثابت ہوسکتی ہے، کیونکہ اس سے ٹیکس پالیسی کو زیادہ جامع اور موثر بنانے میں مدد ملے گی اور ٹیکس دہندگان کے خدشات بھی کم ہوں گے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: بزنس کمیونٹی ٹیکس پالیسی ایف بی آر

پڑھیں:

ریاض میں پاکستان انویسٹرز بزنس فورم کی پروقار تقریب

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جولائی 2025ء)سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستان انویسٹرز بزنس فورم کے زیر اہتمام ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی سفیر پاکستان برائے سعودی عرب احمد فاروق تھے۔تقریب میں پاکستانی بزنس کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات، سفارت خانے کے افسران اور دیگر معزز مہمانوں نے بھرپور شرکت کی، جب کہ جدہ سے صدر پاکستان انویسٹرز فورم، چوہدری شفقت محمود نے بھی اپنے وفد کے ہمراہ خصوصی طور پر شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان احمد فاروق، چیئرمین فورم رانا عبدالروف، وائس چیئرمین خالد محمود راجا، صدر غلام صفدر، صدر انویسٹرز فورم جدہ چوہدری شفقت محمود اور منسٹر برائے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ڈاکٹر سغفتہ زرین نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی، سرمایہ کاری اور کاروباری روابط کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب میں موجود پاکستانی بزنس کمیونٹی ملک کی معیشت میں مثبت کردار ادا کر رہی ہے، اور اس تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے پاکستان انویسٹرز بزنس فورم جیسے پلیٹ فارمز کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔تقریب کے دوران پاکستان انویسٹرز بزنس فورم کی جانب سے ایک جدید آن لائن پورٹل کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا گیا، جس کا مقصد پاکستانی کاروباری برادری کو ایک پلیٹ فارم پر لانا، ان کے درمیان روابط مضبوط بنانا اور مختلف سہولیات کو ڈیجیٹل انداز میں فراہم کرنا ہے۔ تقریب کے اختتام پر کمیونٹی کے اُن فعال اراکین کو اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں جنہوں نے نمایاں خدمات انجام دیں اور فورم کی سرگرمیوں کو مؤثر انداز میں آگے بڑھایا۔

متعلقہ مضامین

  • ریاض میں پاکستان انویسٹرز بزنس فورم کی پروقار تقریب
  • شرحِ سود کو آئندہ مالیاتی پالیسی میں 6 فیصد تک لایاجائے،احمد چنائے
  • فرانس کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان، پاکستان علماء کونسل کا خیر مقدم
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • گورنر سندھ کی ہدایت پر حیدر آباد بزنس کمیونٹی سیل قائم
  • شوگر ملز کی جانب سے 15ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
  • نور مقدم قتل کیس — ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • غیررسمی معیشت کے سدباب کیلئے انفورسمنٹ سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں: وزیر اعظم شہباز شریف
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملک کی اہم کاروباری شخصیات سے ملاقات