اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے سیاسی جماعتوں میں رابطوں کیلئے پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کر دی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ق لیگ کے اعلامیے کے حوالے سے بتایا کہ سیاسی جماعتوں میں رابطوں کیلئے پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی گئی ہے جس کے چیئرمین میر نصیر خان مینگل اور وائس چیئرمین غلام مصطفیٰ ملک ہوں گے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی کے اراکین میں طارق حسن، انتخاب چمکنی اور ڈاکٹر رحیم اعوان شامل ہیں، کمیٹی سیاسی و سماجی حلقوں کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کام کرے گی۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کمیٹی معاشی و سیاسی استحکام کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی، پولیٹیکل کمیٹی ملک میں نیشنل ڈائیلاگ کیلئے سیاسی جماعتوں سے روابط قائم کرےگی اور حکومت و اپوزیشن جماعتوں کوبھی نیشنل ایشوزپر اکٹھا چلنے پر آمادہ کرے گی۔
اس کے علاوہ کمیٹی بلوچستان میں احساس محرومی کے خاتمے کیلئے تجاویز بھی مرتب کرے گی، پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی ملک میں پبلک سیکٹر کی بہتری کیلئے بھی کردار ادا کرےگی۔

 موت کا جھوٹا دعوی کرنے والا یورپ کا  انتہائی مطلوب ڈرگ سمگلر میکسیکو میں قتل

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کوآرڈینیشن کمیٹی سیاسی جماعتوں کرے گی

پڑھیں:

لشکری رئیسانی کا مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سیاسی رہنماؤں کو خط

حاجی لشکری رئیسانی کا کہنا ہے کہ اگر قانون سازی میں مقامی اقوام اور نمائندہ سیاسی جماعتوں کو نظرانداز کیا گیا تو یہ عمل غیر منصفانہ اور آئین پاکستان کی روح کے منافی ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیت سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف سیاسی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ ان کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے خدشات اور تحفظات کو ملکی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے نام خطوط ارسال کئے گئے ہیں، جن میں بلوچستان کے قومی حقوق کے تحفظ کے لیے آئندہ قانون سازی میں عملی کردار ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ حاجی لشکری رئیسانی کی جانب سے نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے نام لکھے گئے خط کے سلسلے میں اسحاق لہڑی نے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل کبیر احمد شہی سے ملاقات کی اور خط ان کے حوالے کیا۔ ملاقات میں خط کے نکات اور اس کی اہمیت پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

اس موقع پر اسحاق لہڑی نے بتایا کہ خط میں حاجی لشکری رئیسانی نے واضح کیا کہ موجودہ اور مجوزہ مائنز اینڈ منرلز قانون بلوچستان کے عوام کے مفادات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ معدنی وسائل بلوچستان کے عوام کی اجتماعی ملکیت ہیں، اور ان کے حوالے سے کسی بھی قانون سازی میں صوبے کی مشاورت ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر قانون سازی میں مقامی اقوام اور نمائندہ سیاسی جماعتوں کو نظرانداز کیا گیا تو یہ عمل غیر منصفانہ اور آئین پاکستان کی روح کے منافی ہوگا۔ لشکری رئیسانی نے تمام قومی سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان کے حقوق کے تحفظ کے لیے پارلیمانی و عوامی سطح پر مشترکہ موقف اپنائیں اور مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو کسی بھی صورت میں مرکز کی اجارہ داری کے تحت نہ ہونے دیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آئندہ دنوں میں جمعیت علماء اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطے کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • محسن نقوی کی چودھری شجاعت سے ملاقات، بہنوئی کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • محسن نقوی کی چودھری شجاعت حسین سے ملاقات، بہنوئی کے انتقال پر تعزیت
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی چودھری شجاعت حسین سے ملاقات، بہنوئی کے انتقال پر تعزیت
  • وزیر داخلہ کی چودھری شجاعت حسین سے ملاقات، بہنوئی کے انتقال پر اظہار افسوس
  • محسن نقوی کی چودھری شجاعت حسین سے ملاقات ، بہنوئی کے انتقال پر تعزیت
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی چودھری شجاعت سے ملاقات
  • لشکری رئیسانی کا مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سیاسی رہنماؤں کو خط
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • وزیر اعلی سہیل آفریدی کا ان ہائو س کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • سہیل آفریدی کا سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بعد سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانےکا فیصلہ